اعتزاز احسن کو پارٹی سے نکالنے کی خبروں پر پی ٹی آئی کا ردِعمل بھی آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء فواد چودھری نے کہا ہے کہ مجھے نہیں لگتا کہ اعتزاز احسن کو کوئی پیپلزپارٹی سے نکال سکتا ہے، اب کیا اعتزاز احسن کو پیپلزپارٹی سے زرداری اور بلاول نکالیں گے؟ ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو شکر کرنا چاہیے کہ وہ دنیا میں نہیں، ورنہ زرداری لیگ نے انہیں بھی فارغ کردینا تھا۔

 

 

انہوں نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو شکر کرنا چاہیے کہ وہ دنیا میں نہیں ہیں، ورنہ آج کی زرداری لیگ نے انہیں بھی فارغ کردینا تھا، پیپلزپارٹی سے جتنا تعلق ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو کا ہے اتنا تعلق ہی اعتزاز احسن کا ہے، اب کیا اعتزاز احسن کو پیپلزپارٹی سے زرداری اور بلاول نکالیں گے؟یہ تو قیامت کی نشانیاں ہیں، اعتزاز احسن پاکستان کے ان چند لوگوں میں ہیں جن کا بے انتہااحترام ہے، مجھے نہیں لگتا کہ اعتزاز احسن کو کوئی پیپلزپارٹی سے نکال سکتا ہے۔اگر اعتزاز احسن کو نکالا گیاتو ان کی سیاسی ساکھ مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن نے کل پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر لفظی گولہ باری کی ہے اس پر شدید احتجاج کرتے ہیں، حکومت پاکستان کی ڈپلومیسی جو امپورٹڈ حکومت ہے، اس کی کارکردگی کا پول کھل گیا ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے جوبائیڈن کو پاکستان کے نیوکلیئر کے پروگرام کے تحفظ کے بارے علم ہی نہیں تھا،بس ایسے ہی بات کردی، اس قسم کی بات انہوں نے سعودی عرب بارے بھی ہرزہ سرائی کی تھی جس پر انہیں سخت جواب ملا تھا۔

 

 

ہمارا جوہری نظام نینشل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کے تحت ہے، ہماری جوہری ہتھیاروں کا میکانزم دنیا کا بہترین نظام ہے، ہمارے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کی تعریف دنیا کے ہر فورم پر ہوئی ہے۔ کل جوبائیڈن نے جو بات کی اس کا بیک گراؤنڈ ہے، عمران خان کو کیوں ہٹایا گیا؟ اس کا ثبوت بائیڈن کا بیان ہے، جبکہ عمران خان کی موجودگی امریکا سمیت کوئی آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا، جبکہ باقیوں کے مفاد باہر جڑے ہوئے ہیں۔کل سے اس پر پی ٹی آئی کے لوگوں سمیت کسی نے مذمت نہیں کی۔ بلاول بھٹو جب اپنی انٹرن شپ بطور وزیرخارجہ شروع کریں گے تو نتیجہ یہی نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا 22کروڑ آبادی کے پاکستان کو کمزور ملک نہ سمجھے، افغانستان کی چھوٹی سی تین کروڑ کی چھوٹی سی آبادی تھی، لیکن ان سے جنگ کرکے بیڑا غرق کرلیا، آپ پاکستان کے ساتھ پنگا نہ لیں، عمران خان بھی اچھے تعلقات کا زور دیتے ہیں، ہم غلام نہیں ہیں، آپ حکومت بیٹھے لوگوں کو غلام بناسکتے ہیں لیکن 22کروڑ عوام کو غلام نہیں بنا سکتے۔انہوں نے کہا کہ بیان بائیڈن نے دیا ہے جبکہ مریم نواز عمران خان کے بیان کی مذمت کررہی ہیں، مریم نواز کا بس نہیں چل رہا کہ وہ کہہ دیں پاکستان میں وہ امریکا کی سفیر ہیں، ان کا بس نہیں چل رہا کہ وہ کہہ دیں کہ ڈیمارش ان کو دے دیا جائے۔ یہ حکومت پاکستان کے مفادات کی حفاظت نہیں کرسکتی۔

 

 

شہبازشریف اور بلاول بھٹوامریکی صدر بائیڈن کے ساتھ تصاویر بنوا کر خوش ہوگئے، کل کا الیکشن اسی کا فیصلہ کرے گا۔پاکستان کی آزادی اور غلامی کا الیکشن ہے، ووٹرز سے کہتا ہوں کہ اس کو حقیقی آزادی کا الیکشن سمجھ کر لڑیں، اگر آپ آزاد پاکستان کے حامی ہیں تو عمران خان کو ووٹ دیں، پنجاب کے الیکشن میں ہم 17سیٹیں جیت گئے، امید ہے کہ کل کے الیکشن میں قومی اسمبلی کی 8سیٹیں تحریک انصاف جیتے گی ، امید ہے عوام پاکستان کی آزادی کیلئے اپنا ووٹ استعمال کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں