اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کیلئے پھونک مروانے حضرت کی خدمت میں حاضر ہوں گا، مولانا فضل الرحمان نے پچھلی بار پھونک ماری تواسحاق ڈار آگیا۔
جب تیل کی قیمت کم کرنی ہوتی تو مجھے نیند نہیں آتی کہ کہیں ڈالر یا خام تیل کی قیمتیں نہ بڑھ جائیں، یہ جادو ٹونے کی بات نہیں ،ویسے حضرت اگر خاص طرف چہرہ کرکے پھونک ماردیں توسارا معاملہ ہی حل ہوجائے۔انہوں نے مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جس مشکل ترین حالات میں مولانا فضل الرحمان، نوازشریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو، اے این پی ، بی این پی، باپ اور ایم کیوایم نے ایک عزم اور سوچ کے ساتھ اقتدار سنبھالا، یہ پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں بھرا سفر ہے، لیکن ہم نے بڑے مشکل حالات کا مقابلہ کیا، ابھی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں، لیکن ہماری نیت میں اخلاص ہے ہم کوئی فرشتے نہیں ہیں۔ایک بات جانتا ہوں اگر نیت میں اخلاص ہو، اللہ سے ڈر کر کام کرنے کی جستجو کرلیں تو پھر وہ مالک راستہ بناتا ہے، آپ لوگوں نے دیکھا کہ معیشت ہچکولے رہی تھی ایسے لگتا تھا پاکستان دیوالیہ ہوجائے گا،لیکن ایک شخص دن رات دل سے بددعائیں کررہا تھا کہ پاکستان دیوالیہ ہوجائے اور سری لنکا بن جائے، لیکن قوم کی دعاؤں سے شعور اور محنت سے وہ مرحلہ طے کیا۔
مجھ جیسا حقیر شخص جس نے پنجاب میں عوام کی خدمت کی ہو، کتابیں ، ادویات، لیپ ٹاپ مفت دیے ہوں، ہسپتالوں میں مفت علاج، کڈنی سنٹر بنایا ہو۔ اربوں روپے کی سرمایہ کاری سے بنایا ہو،مجھ سا حقیر آدمی اللہ نے مجھے وزیراعظم چنا ہوپھرکیسے ممکن ہے کہ میں عوام پر مہنگائی کا بوجھ لادوں گا؟ پچھلی حکومت نے بددیانتی اور بدنیتی کے ساتھ جو آئی ایم ایف کا معاہدہ کیا، ہمیں اس معاہدے کا بوجھ اٹھانا پڑا، ہر 15دن بعد تیل کی قیمت کم کرنی ہوتی ہے تو مجھے دو روز نیند نہیں آتی ہے کہ اگر ڈالر یا عالمی خام تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں تو کیا ہوگا۔مولانا فضل الرحمان نے پھونک ماری اسحاق ڈار آگیا اب پھر حاضر ہوں گا کہ ایک پھونک اور ماردیں ، میں نے صرف پھونک کی بات کی ہے جادو ٹونے کی بات نہیں کی،اللہ کا شکر ہے کہ پچھلی بار تیل کی قیمتیں کم ہوئیں، اب کل ہم نے پھر پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمت جاری کرنی ہے تومیں حضرت کی خدمت میں حاضر ہوں گا کہ ایک اور پھونک مار دیں۔ویسے اگر حضرت ایک خاص طرف اپنا چہرہ کرکے پھونک ماردیں تو معاملہ سارا ہی حل ہوجائے گا۔پاکستان اللہ کے کرم سے معرض وجود میں آیا ہے تو غریب رہنے کیلئے نہیں ، کشکول اٹھانے کیلئے نہیں بنا۔
سابق وزیراعظم جلسوں میں روز نئی نئی باتیں کرتے ہیں کبھی کہتے جرمنی اور جاپان ہمسایہ ممالک ہیں، اور کبھی کہتے ہیں مجھے خود فیصلے کرنے کا پورا اختیار ہے، جنرل باجوہ اور فوج کی مجھے پوری حمایت حاصل ہے، میں دبا کر فیصلے کرتا ہوں مجھے کوئی رکاوٹ نہیں آج کل کہتا ہے مجھے کوئی فیصلہ نہیں کرنے دیا گیا، اگر فیصلہ نہیں کرنے دیا گیا تو پھر پونے چار سال کیا کرتے رہے؟ میں آپ سب شرکاء کو گواہ بنا کر کہتا ہوں خدا کی قسم ایسا جھوٹا شخص کبھی اپنی زندگی میں نہیں دیکھا، #ہم سب غلطی کے پتلے ہیں لیکن دن رات جھوٹ بولنا ، پاکستان اور اداروں کیخلاف سازش کرنے والا فراڈیا پوری دنیا میں نہیں دیکھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں