جیسا اقتدار پہلے ملا اگر ایسا دوبارہ ملا تو حکومت قبول نہیں کروں گا، عمران خان کا کھلاڑیوں سے وعدہ

کراچی (آئی این پی )سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جیسا اقتدار ابھی ملا اگر ایسا ملا توحکومت قبول نہیں کروں گا،آخری کے 3 سے 4 ماہ میں اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ نہیں تھی، نیب بھی میرے اختیار میں نہیں تھا۔ جمعہ کو کراچی میں فردوس شمیم نقوی کی رہائش گاہ پر عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی اور کہا کہ جب ہمیں اقتدار ملا تو اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ چلی لیکن آخری کے 3 سے 4 ماہ میں اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھاکہ نیب بھی میرے اختیار میں نہیں تھا، جیسا اقتدارابھی ملا اگرایسا ملا توحکومت قبول نہیں کروں گا۔عمران خان کا کہنا تھاکہ سیاسی جماعت عوام کے پاس جاتی ہیں امریکا کے پاس نہیں، یہ چور اپنے کیس ختم کرانے آئے ہیں، یہ الیکشن نہیں ہورہا پاکستان کے مستقبل کو طے کررہا ہے۔اس سے قبل کراچی میں تقریب سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ سندھ میں ڈاکو راج کو ختم کیا جائے گا، سندھ کے وسائل چوری ہوکرملک سے باہر جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد جنرل الیکشن میں بھی پی ٹی آئی کامیاب ہو گی، اس دفعہ وفاق اور سندھ میں ان کی حکومت ہو گی اور میئر کراچی بھی ان کی پارٹی سے ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ جب کراچی کے حالات اچھے ہوتے ہیں تو سارے پاکستان کے حالات اچھے ہو جاتے ہیں تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آزادی مارچ کے لیے کال دینے میں اب زیادہ دیر نہیں ہے جبکہ اس بار تحریک انصاف سندھ میں بھی حکومت میں آئے گی اور وفاق میں بھی۔کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی، تحریک انصاف کا شہر ہے اور سارے ملک میں سب سے زیادہ سیاسی شعور رکھنے والے کراچی کے شہری ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان کی تمام سیاسی تحریکیں کراچی سے اٹھتیں تھیں اور کراچی سب سے پہلے سیاست کی لیڈرشپ لیتا تھا اس لیے میں چاہتا ہوں کہ وہی کراچی واپس آئے جو ملک کی لیڈرشپ لیتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ جب کراچی کے حالات اچھے ہوتے ہیں تو سارے پاکستان کے حالات اچھے ہو جاتے ہیں اور جب کراچی میں خوشحالی آتی ہے تو پاکستان خوشحال ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار ایسا نہیں ہوگا کہ تحریک انصاف سندھ میں حزب اختلاف میں ہوگی بلکہ اس بار تحریک انصاف وفاق میں بھی آئے گی تو سندھ میں بھی، سندھ میں ڈاکو راج کو ہٹایا جائے گا جو خاندان خاص طور پر گزشتہ 30 برسوں سے سندھ کو لوٹ رہا ہے اور سندھ کے وسائل چوری ہو کر ملک سے باہر جاتے ہیں اور دبئی میں بڑی بڑی عمارتیں خریدی جاتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کراچی کے اندر انتشار نہ ہوتا اور زرداری مافیا اس پر حاوی نہ ہوتا تو تیزی سے بڑھتا ہوا دبئی بھی کراچی کا مقابلہ نہ کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو انقلاب آرہا ہے کوئی طاقت اس کو نہیں روک سکتی۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی مارچ کے لیے کال دینے میں اب زیادہ دیر نہیں ہے اور جب میں کال دوں گا تو سارے پاکستان کو حق کے لیے، ملک کے لیے اور اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے کھڑا ہونا ہے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں