اسلام آباد (پی این آئی) قومی اسمبلی کو حکومت نے تحریری جوابات کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ کم از کم پنشن میں اضافہ کر کے اسے 25,000 روپے ماہانہ کرنے کی کوئی تجویز زیرغورنہیں، کسی پنشنر کی وفات کی صورت میں بیوہ کو 75 فیصد پنشن دی جارہی ہے۔
اس میں اضافہ کرکے اسے 100 فیصد کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، اس وقت سی پیک کے فریم ورک کے تحت 18.8 بلین ڈالر کی لاگت سے 28 منصوبے مکمل کئے گئے جن میں توانائی کے شعبے کے 12 منصوبے، انفراسٹرکچر اور ڈویلپمنٹ کے 10 منصوبے اور سماجی واقتصادی ترقی کے شعبے کے 6 منصوبے شامل ہیں، سی پیک طویل مدتی منصوبہ 2015-30 کی مدت کا ہے، تمام بڑے منصوبے وقت کے اندر ہی مکمل کر لئےجائیں گے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی صدارت میں ہوا،ڈپٹی اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا تو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے بات کرنے کی اجازت مانگی، اجازت ملنے پرخورشید شاہ نے ڈپٹی اسپیکر سے اجلاس مقررہ وقت پر شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر گیارہ بجے سیشن ہے تو آپ کرسی پر گیارہ بجے آئیں وقت پر پارلیمنٹ کو چلائیں، اس کو وقت پر شروع کریں۔
ڈپٹی اسپیکر نے ایک سوال کا جواب دینے کے لئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی کا نام پکارا، تاہم مرتضی جاوید عباسی ایوان میں موجود نہیں تھے جس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ چیف وہپ کو ایوان میں موجود ہونا چاہئے اگر وہ اتنا لیٹ آتا ہے تو باقی ممبران کاکیا ہوگا، تھوڑی دیر بعد وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ایوان میں آگئے تاہم رکن اسمبلی غوث بخش مہر نے کورم کی نشاندہی کر دی، اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے گنتی کرائی،کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کردی گئی۔رکن اسمبلی شیخ فیاض الدین کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ کم از کم پنشن10,000 روپے ماہانہ ہے، حکومت دستیاب مالی استعداد کے مطابق کم از کم پنشن میں اضافہ کرتی ہے،اس وقت کم از کم پنشن میں اضافہ کر کے اسے25,000 روپے ماہانہ کرنے کی کوئی تجویز زیرغورنہیں، اس وقت کسی پنشنر کی وفات کی صورت میں بیوہ کو 75 فیصد پنشن دی جارہی ہے،اس میں اضافہ کرکے اسے 100 فیصد کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔رکن اسمبلی شمس النسا کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت سی پیک کے فریم ورک کے تحت 18.8 بلین ڈالر کی لاگت سے 28 منصوبے مکمل کئےگئے جن میں توانائی کے شعبے کے 12 منصوبے، انفراسٹرکچر اور ڈویلپمنٹ کے 10 منصوبے اور سماجی واقتصادی ترقی کے شعبے کے 6 منصوبے شامل ہیں، سی پیک طویل مدتی منصوبہ 2015-30 کی مدت کا ہے۔
تمام بڑے منصوبے وقت کے اندر ہی مکمل کر لئے جائیں گے۔رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ مالی سال 2021-22کے دوران پاکستان کسٹمز نے 11 ارب روپے مالیت کی کل 3459 گاڑیاں ضبط کی ہیں۔رکن اسمبلی نوید عامر جیوا کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ یکم جولائی 2018 سے 30 جون 2022 تک چھاپے گئے بینک نوٹوں کی تعداد 7201480 ملین روپے بنتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں