اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 3 ماہ کی توسیع کردی، وفاقی کابینہ نے رینجرز تعیناتی سمری کی منظوری سرلوکیشن کے ذریعے دی، پی ٹی آئی لانگ مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکنا حکومت کی حکمت عملی ہے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی رینجرز تعیناتی کی سمری کی سرلوکیشن کے ذریعے منظوری دے دی ہے، جس کے تحت اسلام آباد میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ چیف کمشنراسلام آباد نے حکومت سے رینجرز تعیناتی میں3 ماہ کی توسیع کرنے کی درخواست کی تھی۔ واضح رہے وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں پی ڈی ایم جماعتوں نے متفقہ طور پر حکمت عملی مرتب کی ہے کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ کی اسلام آباد پر ممکنہ چڑھائی کو روکا جائے گا، حساس مقامات، ریڈ زون میں واقع سرکاری عمارتوں اور ڈپلومیٹک انکلیو کی سکیورٹی پاک فوج کے حوالے کردی جائے گی۔اس سے قبل گیارہ اکتوبر کو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ کے پیش نظر امن وامان سے متعلق اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعت کیطرف سےوفاق پرچڑھائی کےغیرقانونی اقدام کو روکنا صوبائی حکومتوں کی آئینی ذمہ داری ہے ،چاروں صوبوں ، گللگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے آئی جیز و چیف سیکرٹریز آئین و قانون کی پاسداری کویقینی بنائیں،کسی سیاسی جماعت ،گروہ یا مسلح جتھے کو وفاق پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ریاست کو کسی گروہ یامسلح جتھے کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دیں گے۔
اسی طرح وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اگر کسی جتھے کی قیادت کرکے آتے ہیں تو گرفتار کیا جاسکتا ہے،لانگ مارچ اور دھرنا آرمی چیف کی تعیناتی سے جڑا ہے، حکومت نے لانگ مارچ بھرپور طریقے سے روکنے کا انتظام کیا ہوا ہے، اسٹیبلشمنٹ سمیت ہر محب وطن کو حکومت کا ساتھ دینا چاہیے، اگر ہمیں جتھے کے ذریعے نکالا گیا توپھر ہم بھی الیکشن کی تیاری کی بجائے 6ماہ بعد ہم بھی جتھہ لے کر آجائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں