میرے دور ِحکومت میں ذمہ داری میری تھی لیکن حکمرانی کس کی تھی؟ بااختیار سمجھے جانیوالے سابق وزیراعظم عمران خان نے نئی بحث چھیڑ دی

اسلام آباد(پی این آئی)سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ میرے دور حکومت میں ذمہ داری میری تھی لیکن حکمرانی کسی اور کی تھی۔بدھ کو لاہور میں سینیئر صحافیوں سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ مجھے ساڑھے تین سال میں ’آدھی طاقت‘ بھی مل جاتی تو شیر شاہ سوری سے مقابلہ کر لیتے۔

 

 

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت میں رہ کر پتہ چلا کہ پاکستانیوں کے اربوں روپے باہر ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب قانون کی حکمرانی ہوتی ہے تو معاشرہ خوش حال ہوتا ہے، انسانی معاشرے میں قانون کی بالادستی ہوتی ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کے لیے اپنی آزادی سب چھوڑ دیتے ہیں۔ 60 کی دہائی میں دنیا پاکستان کی مثال دیتی تھی، پاکستان کا سنگاپور سے مقابلہ تھا، پاکستانی صدر کو امریکی صدر ایئرپورٹ پر لینے آیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب قوم بن جائے تو پیسہ اکٹھا کرنا مشکل نہیں ہوتا۔بعد ازاں عمران خان نے انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن (آئی ایس ایف) کے کنونشن سے خطاب میں کہا کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پیغام لے کر جانا ہے، اگر اہم اس چور سرکار جو کہ امریکہ نے مسلط کی ہے اس کے خلاف نہ نکلے تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’ایک اور مجرم کو سندھ کا گورنر بنا دیا ہے۔ ملک پر چوروں کو بٹھا دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایس ایف آپ کا جنون دیکھ لیا ہے۔ جب میں کال دوں گا تب دیکھوں گا آپ کا کتنا جنون ہے۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا آئی ایس ایف سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات سے کہنا تھا کہ آپ نے ہر یونیورسٹی اور کالج میں جا کر پمفلٹ تقسیم کرنے ہیں۔

 

 

یہ حقیقی آزادی کا جہاد ہے یہ سیاست نہیں ہے۔بدھ کو ہی عمران خان نے انصاف ڈاکٹرز فورم سے بھی خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے میں ظلم اور ناانصافی ہوگی تو ہر شہری سیاست میں حصہ لے گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی آواز معاشرے میں سنی جاتی ہے۔ آپ وہ لوگ ہیں جو سوسائٹی میں رائے بنانے والے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں