اسلام آباد(آئی این پی)پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت نے آڈیو ٹیپ کے معاملے پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی نااہلی کا ریفرنس دائر کرنے اور غیر آئینی رولنگ کے معاملے پر سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا، وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ کوئی بھی ایسا شخص جو پاکستان کی سالمیت کے خلاف کام کرے وہ شخص پارلیمنٹ کا ممبر رہنے کے قابل نہیں رہتا، دونوں صوبائی حکومتوں کو اگر سابقہ وزیر وفاق کے خلاف ابھار رہے ہیں ، یہ ملکی استحکام کے خلاف گھنائونی سازش ہے،
چیئرمین سینیٹ سے یہ اپیل کروں گا کہ شوکت ترین نے اپنے حلف کاپاس نہیں کیا، ریاست کے ساتھ وفاداری نہیں نبھائی، شوکت ترین ممبر پارلیمنٹ بننے یارہنے کے اہل نہیں رہے، شوکت ترین کی نااہلی کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے، عدالتوں کے فیصلوں میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ سابقہ ڈپٹی اسپیکر نے آئین کے خلاف رولنگ دی ہے اس کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے،آئین شکنوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔منگل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا ، اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے رکن اسمبلی محسن داوڑ نے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ اتنا تو ہم کر سکتے ہیں کہ اس کو اجلاس میں شرکت کے لئے لے کر آئیں، علی وزیر نے صرف ایک تقریر کی اور اس ایک تقریر کی پاداش میں وہ جیل میں ہیں، دسمبر میں دو سال پورے ہوجائیں گے وہ صرف ایک تقریر کے جرم میں قید ہیں، سابقہ وزیر اعظم جب سے وزارت عظمیٰ سے ہٹیں ہیں کیا کیا کچھ انہوں نے نہیں بولا، اداروں کو بھی کیا کیا کچھ نہیں کہا، ان کو سارا استثنیٰ حاصل ہے اور علی وزیر کو وہ استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔رکن اسمبلی مولاناعبدالاکبر چترالی نے کہا کہ میرا ایک بل ہے جو تقریبا ساڑھے تین سالوں سے کمیٹی میں ہے، وہ امتناع سود بل ہے، اسمبلی کی توجہ اس بل پر مرکوز ہونی چاہئے۔ سینیٹر ہدایت اللہ خان نے کہا کہ علی وزیر کو اس ایوان میں لانا چاہئے، خیبرپختونخوا میں ایک بار پھر دہشتگردی سر اٹھارہی ہے۔ وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بہت سے علاقوں میں غیر یقینی صورتحال پائی جاتی ہے ، خیبرپختونخوا کے اندر اساتذہ احتجاج کر رہے تھے ،جو تشدد اور بربریت کا مظاہرہ صوبائی حکومت نے کیا اس کی مذمت کرتا ہوں ان کے جائز مطالبات کو حل کیا جائے ، وزیر پارلیمانی امور نے سابقہ وزیرخزانہ شوکت ترین کے آڈیو ٹیپ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جو ڈیل ہو رہی تھی اسکو سبوتاژکرنے کی کوشش کی گئی، یہ ایک سازش تھی، کوئی بھی ایسا شخص جو پاکستان کی سالمیت کے خلاف کام کرے وہ شخص پارلیمنٹ کا ممبر رہنے کے قابل نہیں رہتا۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں