عمران خان دوبارہ حکومت میں آجائیں گے، اعتزاز احسن کا دعویٰ

لاہور (پی این آئی) اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ کیا پتہ نومبر میں عمران خان دوبارہ حکومت میں آ جائیں، 1985 میں کوئی سوچ سکتا تھا کہ نواز شریف 3 مرتبہ وزیر اعظم بن جائیں گے؟ 4 سے 6 ماہ پہلے کوئی سوچ سکتا تھا کہ یہ لوگ اقتدار میں بیٹھے ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ماضی کے علاو ہ کوئی پیشنگوئی نہیں ہوسکتی۔

 

 

کوئی چھ ماہ پہلے یہ کہہ سکتا تھا کہ ساری بساط الٹی ہوگی۔کیا کسی کو پتہ تھا کہ عمران خان زمین اور نواز شریف عرش پر ہوں گے،مریم نواز بھی والد نوازشر یف کے ساتھ لندن میں موجود ہیں۔مریم نواز اور نوازشر یف اپارٹمنٹس میں بیٹھے ہمارا منہ چڑھا رہے ہوں گے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری شرافت کی سیاست کر رہے ہیں۔بلاول بھٹو اور آصف زرداری تمیز اور شائستگی کے ساتھ بات کرتے ہیں۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے دنیا بھر میں بھاگتا پھر رہا ہے،ہمارے وزرا تو سیلاب متاثرین کی دا د رسی کے لیے نکل ہی نہیں رہے۔انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ کہتے ہیں لانگ مارچ والے دن اس نے اسلام آباد کے اطراف میں حصار بنا لینا ہے،اگر وہ حصار فصیل اور ایک قید خانہ بن گئی تو کیا ہوگا،رانا ثنااللہ لوگوں کے مال سے بھرے ہوئے کیٹینر کھڑے کررہے ہیں۔10،10کٹینر کی دیوار کھڑی کردیں لیکن باہر بھی کوئی اتھارٹی ہے،نیب لونڈی اور انجینئرنگ کے لیے استعمال ہوتی ہے۔نواز شریف ،شہباز شریف اور مریم کے کیسز ایسے جیسے تلی پر لکھے ہوئے ہیں۔

 

 

نیب آرڈیننس سیاسی ا نجینئرنگ کے لیے لایا گیا۔قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ چھ ماہ پہلے کیا کوئی پیشگوئی کر سکتا تھاکہ یہ سب کچھ الٹ پلٹ ہو جائے گا۔عمران خان باہر پھر رہا ہوگا اور شہباز شریف کرسی پر بیٹھاہوگا۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز صبح ضمانت کرا رہے ہوں گے اور شام کو حلف لے رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے پاس ایسا ہنر ہے کہ وہ کرسی سے چپکے رہیں،انہوں نے کرسی سے چپکے رہنا ہے جس سے خان کے لئے دشواری ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کب ہوں گے اس پر پیشگوئی نہیں کی جا سکتی ۔دل کرتا ہے کہ اسحاق ڈار کو مبارکباد دوں مگر کاش وہ چھپ چھپا کر نہ بھاگے ہوتے جبکہ کاش اسحاق ڈار اس طرح ڈرتے ڈرتے واپس نہ آ رہے ہوتے۔مفتاح اسماعیل کے ساتھ ہمدردی ہےان کے ساتھ کیا گیا؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں