اسلام آباد (پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ چار پانچ ماہ پہلے عمران خان کی ویڈیوز دیکھنے کا اتفاق ہوا، عمران خان کو پتا ہے ان کی گندی ویڈیوز موجود ہیں، اسی لیے لوگوں کو ذہنی طور پر تیار کررہا ہے کہ یہ ویڈیوز غلط ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر کی ویڈیو بھی موجود ہے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیکس کی ابھی تک کی فائنڈنگ یہ ہیں کہ ابتدائی رپورٹ کا ڈسپلنری کمیٹی کے اجلاس میں جائزہ لیا گیا کہ یہ سب کس طرح ہوا ہوگا، اس ایک چیز واضح سامنے آئی ہے کہ اس میں کوئی انٹرنل ایجنسی ملوث نہیں ہے۔
ایسا بھی نہیں ہے کہ ایسی ڈیوائسز ایجاد ہوچکی ہیں کہ یہ آڈیو پتا نہیں کتنے کلومیٹر باہر بیٹھ کر سنی جاسکتی ہیں،اس میں انفرادی چیزوں سے متعلق تحقیقات کی جائیں گی،فون ہیکنگ اور ڈیوائس پر ابھی انکوائری بند کی ہے، اب ملازمین سے انکوائری میں پوچھ گچھ کی جائے گی، انکوائری کے بعد آڈیو لیکس کی ویری فیکیشن اور فرانزک بھی کی جائے گی۔آڈیو لیکس کے عمل میں کوئی ایجنسی ملوث نہیں ہے ،کچھ لوگ فیشن اورکچھ پیسے کے لالچ میں آکر بھی ہیکنگ کرنا شروع کردیتے ہیں، ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں کی گئی، 4سے 5لوگوں کی تحقیقات ہورہی ہیں باقی عملے سے جنرل انکوائری ہوگی۔آڈیو ریکارڈنگ زیادہ تر وزیراعظم ہاؤس کی ہیں، وزیراعظم آفس میں بھی ہوئی ہیں، اب تک جتنی بھی آڈیو لیکس ہوئی ہیں سب اوریجنل ہیں، آڈیوز کی سچائی سے وزیراعظم سمیت کسی نے بھی انکار نہیں کیا۔آڈیو لیکس کا انکار عمران خان نے بھی نہیں کیا، بلکہ انہوں نے اپنی زوجہ محترمہ کا فون سکیور لائن سے ٹیپ ہونے کا اعتراف بھی کیا۔آڈیو لیکس کی تحقیقات سب کمیٹی کررہی ہے جس میں ساری ایجنسیاں شامل ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کو پتا ہے کہ میں یہ گند کرتا رہا ہوں، یہ ویڈیو پہلے بھی مارکیٹ میں آئی تھیں، عمران خان لوگوں کو ذہنی طور پر تیار کررہا ہے کہ میرے خلاف اس طرح کی گندی ویڈیوز آئیں تاکہ لوگ پہلے سے ہی تیار ہوجائیں۔آدمی کو تو اپنے گند کا پتا ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں