وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر عمران خان کی گرفتاری کا اعلان کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان اگر کسی جتھے کی قیادت کرکے آتے ہیں تو گرفتار کیا جاسکتا ہے،لانگ مارچ اور دھرنا آرمی چیف کی تعیناتی سے جڑا ہے، حکومت نے لانگ مارچ بھرپور طریقے سے روکنے کا انتظام کیا ہوا ہے، اسٹیبلشمنٹ سمیت ہر محب وطن کو حکومت کا ساتھ دینا چاہیے، اگر ہمیں جتھے کے ذریعے نکالا گیا توپھر ہم بھی الیکشن کی تیاری کی بجائے 6ماہ بعد ہم بھی جتھہ لے کر آجائیں گے۔

 

 

آڈیو لیکس کی ابھی تک کی فائنڈنگ یہ ہیں کہ ابتدائی رپورٹ کا ڈسپلنری کمیٹی کے اجلاس میں جائزہ لیا گیا کہ یہ سب کس طرح ہوا ہوگا، اس ایک چیز واضح سامنے آئی ہے کہ اس میں کوئی انٹرنل ایجنسی ملوث نہیں ہے، ایسا بھی نہیں ہے کہ ایسی ڈیوائسز ایجاد ہوچکی ہیں کہ یہ آڈیو پتا نہیں کتنے کلومیٹر باہر بیٹھ کر سنی جاسکتی ہیں،اس میں انفرادی چیزوں سے متعلق تحقیقات کی جائیں گی،فون ہیکنگ اور ڈیوائس پر ابھی انکوائری بند کی ہے، اب ملازمین سے انکوائری میں پوچھ گچھ کی جائے گی، انکوائری کے بعد آڈیو لیکس کی ویری فیکیشن اور فرانزک بھی کی جائے گی۔آڈیو لیکس کے عمل میں کوئی ایجنسی ملوث نہیں ہے ،کچھ لوگ فیشن اورکچھ پیسے کے لالچ میں آکر بھی ہیکنگ کرنا شروع کردیتے ہیں، ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں کی گئی، 4سے 5لوگوں کی تحقیقات ہورہی ہیں باقی عملے سے جنرل انکوائری ہوگی۔آڈیو ریکارڈنگ زیادہ تر وزیراعظم ہاؤس کی ہیں، وزیراعظم آفس میں بھی ہوئی ہیں، اب تک جتنی بھی آڈیو لیکس ہوئی ہیں سب اوریجنل ہیں، آڈیوز کی سچائی سے وزیراعظم سمیت کسی نے بھی انکار نہیں کیا۔

 

 

آڈیو لیکس کا انکار عمران خان نے بھی نہیں کیا، بلکہ انہوں نے اپنی زوجہ محترمہ کا فون سکیور لائن سے ٹیپ ہونے کا اعتراف بھی کیا۔آڈیو لیکس کی تحقیقات سب کمیٹی کررہی ہے جس میں ساری ایجنسیاں شامل ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کو پتا ہے کہ میں یہ گند کرتا رہا ہوں، یہ ویڈیو پہلے بھی مارکیٹ میں آئی تھیں، عمران خان لوگوں کو ذہنی طور پر تیار کررہا ہے کہ میرے خلاف اس طرح کی گندی ویڈیوز آئیں تاکہ لوگ پہلے سے ہی تیار ہوجائیں۔آدمی کو تو اپنے گند کا پتا ہوتا ہے۔ان کے کچھ وزراء سے متعلق بھی چیزیں سامنے آئی ہیں اور دیکھنے کو بھی ملیں کہ وہ بھی بھرپور محفلیں سجاتے رہے ہیں، ان محفلوں میں ہر قسم کا داد عیش ہوتا رہا ہے، ہوسکتا ہے وہ چیزیں کسی کے پاس ریکارڈنگ اس انداز میں بھی ہوں جو انتہائی نامناسب ہوں، وزیراعظم آزادکشمیر کی بھی ویڈیو موجود ہے۔میرا نہیں خیال ان ویڈیوز کو بنا کر گھڑا گیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ان ویڈیوز کی لیگل حیثیت یہ ہے اگر اس پر کسی کو سزا دلوانی ہے تو یہ بڑا مشکل ہے۔

 

 

عمران خان اگر کسی جتھے کی قیادت کرکے آتے ہیں تو گرفتار کیا جاسکتا ہے،لانگ مارچ اور دھرنا آرمی چیف کی تعیناتی سے جڑا ہے، حکومت نے لانگ مارچ بھرپور طریقے سے روکنے کا انتظام کیا ہوا ہے، اسٹیبلشمنٹ سمیت ہر محب وطن کو حکومت کا ساتھ دینا چاہیے، اگر ہمیں جتھے کے ذریعے نکالا گیا توپھر ہم بھی الیکشن کی تیاری کی بجائے 6ماہ بعد ہم بھی جتھہ لے کر آجائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں