ہاشم ڈوگر نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ لیا گیا، کس نے ائیرپورٹ پر بلا کر استعفیٰ مانگا؟ تہلکہ خیز دعویٰ

لاہور (پی این آئی ) وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) ہاشم ڈوگر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں ، انہوں نے اپنے استعفے میں ذاتی وجوہات کا ذکر کیا مگر نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے خود ہاشم ڈوگر کو استعفیٰ دینے کا کہا ۔نجی ٹی وی ” کے مطابق آج عمران خان جب لاہور سے ننکانہ صاحب جا رہے تھے تو ائیرپورٹ پر وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر کو بلایا گیا اور کہا گیا کہ استعفیٰ دیدیں جس کے بعد انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ، استعفے میں لکھا گیا کہ صحت اور ذاتی وجوہات کے باعث مستعفی ہو رہے ہیں ۔

 

 

نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان خود ہاشم ڈوگر کی بطور وزیر داخلہ کارکردگی سے خوش نہیں تھے ، اسلام آباد میں دو سے تین پارٹیز کی اعلیٰ قیادت کی میٹنگ ہوئی تھی اس میں ہاشم ڈوگر کو تنقید کا ہدف بنایا گیا ، 25 مئی کے واقعات میں چند ایس ایچ اوز کو معطل کر دیا گیا مگر کسی بڑے پولیس آفیسر کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکی ۔نجی ٹی وی کے مطابق 25 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے احکامات دینے والی قیادت کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر بھی ہاشم ڈوگر پر تنقید کی گئی ، ڈاکٹر شہباز گل کے ساتھ جیل میں پیش آنیوالے واقعے کا بھی ہاشم ڈوگر پر شدید دباؤ تھا ، ایک موقع ایسا بھی آیا کہ ہاشم ڈوگر نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا ۔ گوجرانوالہ سوشل میڈیا کے کارکنوں کی گرفتاری کے وقت بھی ان پر شدید تنقید کی گئی ۔ پارٹی کے اپنے رہنماؤں نے بھی سوشل میڈیا پر انہیں ہدف تنقید بنایا ۔ایف آئی اے کی جانب سے پارٹی رہنماؤں پر ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

 

 

 

اس کا بھی ان پر شدید دباؤ تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی چاہتے ہیں کہ جس طرح رانا ثناء اللہ ان پر مقدمات بنا رہے تھے ، ہاشم ڈوگر بھی اس طرح پیش آئیں، ہاشم ڈوگر نے کہا کہ بطور وزیر داخلہ میں ایس پی لیول کے کسی افسر کو کس طرح معطل کر سکتا ہوں ، ون مین جوڈیشل کمیشن بنایا مگر اس کی بھی رپورٹ نہیں آئی ۔نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت ، عطا تارڑ ، رانا ثناء اللہ و دیگر کے خلاف سخت کارروائی کی امید کرتی تھی ، پی ٹی آئی امید کر رہی تھی کہ ہاشم ڈوگر کرنل (ر) ہیں ، وہ سخت وزیر داخلہ ثابت ہوں گے مگر وہ پارٹی کی امیدوں پر پورا نہ اترے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں