اسلام آباد(آئی این پی) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ملک میں شدید سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے معاملے پر ایوان میں تفصیلی بحث کرانے کا فیصلہ کر لیا جبکہ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے ایوا ن کو بتایا کہ سیلاب سے33ملین لوگ متاثرہوئے ہیں، ہم نے عالمی سطح پر اس مقدمے کو لڑا ہے، دو تین ممالک کے برابر آبادی شدید متاثر ہے، مویشی سب بہہ گئے ، ہسپتال سندھ کے بہہ گئے ہیں، بیماریاں پھیل رہی ہیں،
ڈاکٹرز بھی تکلیف کا شکار ہیں، فوڈ سیکیورٹی ہمارا سب سے بڑا مسئلہ بننے والا ہے،گندم کی فصل بھی خطرے میں ہے،دس سال پیچھے ہماری معیشت چلی گئی ہے، عوام سخت تکلیف میں ہیں۔پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا ، اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اندرون سندھ اور بلوچستان کے علاقوں میں ابھی تک پانی کھڑا ہے، سیلاب سے33ملین لوگ متاثر ہوئے ہیں،16ہزار سڑکیں سیلاب ختم کرگیا ہے، شیری رحمان نے کہا کہ ہم نے عالمی سطح پر اس مقدمے کو لڑا ہے، عوام بے یارو مددگار ہیں، دو تین ممالک کے برابر آبادی شدید متاثر ہے، مویشی سب بہہ گئے،حکومت نے بی آئی ایس پی کے ذریعے 70 ارب کی رقم مستحق لوگوں کو فراہم کی ہے ، ہسپتال سندھ کے بہہ گئے ہیں، بیماریاں پھیل رہی ہیں، ڈاکٹرز بھی تکلیف کا شکار ہیں، فوڈ سیکیورٹی ہمارا سب سے بڑا مسئلہ بننے والا ہے، گندم کی فصل بھی خطرے میں ہے،دس سال پیچھے ہماری معیشت چلی گئی ہے، عوام سخت تکلیف میں ہیں، شیری رحمان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو فیس سیونگ کا راستہ چاہئے تو ہم ان کو راستہ دے سکتے ہیں، ہم جمہوری پارٹیاں ہیں ہم ان پر تشدد نہیں کریں گے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں