اسلام آباد(آئی این پی) قومی اسمبلی میں حکومت کی عدم دلچسپی ، کئی سوالات کے جوابات نہ ملنے پر ارکان اسمبلی اور اسپیکر برہم ہو گئے جبکہ حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء خالد حسین مگسی نے وزیروں کو استعفیٰ دے کر اتحادی جماعتوں کو چانس دینے کا مطالبہ کر دیا، اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے سوالات کے جوابات نہ دینے والی وزارتوں کے سیکرٹریز کو وضاحت کے لئے طلب کر لیا،
جے یو آئی (ف) کے رکن محمدجمال الدین نے وزرا ء کے(آج) نہ آنے کی صورت میں احتجاجا اسمبلی میں نہ آنے کا اعلان کردیا ۔اجلاس میں پاور ڈیژن کے سوالوں کے جواب نہ آنے پر اسپیکر اور ارکان اسمبلی نے برہمی کا اظہار کیا، رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ یا تو وقفہ سوالات ہی ختم کرلیں،یہ وزراء کی حالت ہے، وزرا ء موجود نہیں ہیں ، موجودہ حکومت نے سب سے بھاری کابینہ لی ہے، یہ کیا تماشہ ہے، ہم سوالات پر محنت کرتے ہیں ، اس طرح کریں کہ سال کے آخرمیں ایک اجلاس بلا لیں اور سارے سوال اس میں جمع کر لیں، اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ممبران محنت سے سوال کرتے ہیں پاور ڈویژن نے کسی ایک سوال کا بھی جواب نہیں دیا ، آئندہ ایسا نہیں ہونا چاہیے،ہر سوال کا جواب آنا چاہئے، وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور سید خورشید شاہ نے کہا کہ جن وزراتوںکے جواب نہیں آئے ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا جائے، جس پر اسپیکر نے سوالات کے جوابات نہ دینے والی وزارتوں کے سیکرٹریز وضاحت کے لئے طلب کر لیا، بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء خالد حسین مگسی نے کہا کہ یہ جو حکومت والے سارے بیٹھے ہیں یہ عمران خان کو نکالنے آئے تھے مگر ان کو وزارتوں کی لالچ پڑ گئی بہتر ہے سارے استعفیٰ دے دیں ، رویوں کا بھی مسئلہ ہے آتے بھی نہیں ہیں، ان سب کو استعفیٰ دے کر ہم سب اتحادیوں کوچانس دیا جائے ، رکن اسمبلی محمدجمال الدین نے وزرا ء کیوں نہیں آرہے، اگر کل یہ وزرا ء حاضر نہیں ہوئے تو ہم بھی احتجاج کر کے اسمبلی میں نہیں آئیں گے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں