عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ سے دوریاں ختم، بڑی شخصیت کا تہلکہ خیز دعویٰ آ گیا

اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ عجاز الحق کا کہنا ہے کہ عمران خان کی پہلے تو اسٹیبلشمنٹ سے بہت دوریاں تھی مگر اب معاملات بہت بہتر ہیں اور دوریاں تقریبا ختم ہو چکی ہیں۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیکس کا سارا تماشہ حکومت کے اندر سے ہو رہا ہے، ان کا اصل نشانہ عمران خان ہے۔

 

 

کوئی ہیکر ملوث نہیں۔خیال رہے کہ چن دن قبل صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق کی ملاقات ہوئی ہے۔ملاقات میں پاکستان کی سیاسی و معاشی صورتحال اور سیلاب سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ سیلاب سے زیادہ نقصان ہوا، لوگوں کو مدد کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔محمد اعجاز الحق نے کہا کہ صدر مملکت میں محاذ آرائی کے خاتمے،سیاسی استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔اس سے قبل صدر مملکت یہ بھی کہہ چکے ہیں عمران خان کی پیشکش پر سب کو بیٹھ کر بات کرنی چاہے،صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے انٹرویو میں مثبت باتیں کی گئیں، ان کی پیشکش پر سب کو بیٹھ کر بات کرنی چاہئیے۔انہوں نے دنیا نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ بات چیت کے لیے میرے دروازے کھلے ہیں، سیاسی استحکام کے لیے بہترین طریقہ یہ ہے کہ کچھ ادھر کچھ ادھر کر لیا جائے۔

 

میرے کہنے کا مطلب ہے کہ ایک دو مہینے ادھر ادھر کر لینے چاہیے۔ایسا ماحول بنانا چاہے کہ سیاستدانوں کو بیٹھ کر بات کرنے کے لیے راضی کرنا چاہے۔یہ ہٹ دھرمی نہیں ہونی چاہے کہ بات نہیں ہو گی، اس سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے۔اس نہج پر نہ پہنچیں کہ تاریخ پھر ہمیں ذمہ دار ٹھہرائے۔صدر مملکت نے کہاکہ سیاست کا بحران ہے جس کو حل کرنا آسان ہے،بہت سارے لوگ وقتی مفاد کی وجہ سے اس بحران سے نکلنے کو تیار نہیں۔عارف علوی نے کہا کہ آئین کے اعتبارسے اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کر سکتا ہوں، سب ملکر کسی چیز پر اتفاق کریں گے، مجھے ڈر ہے کہیں معاشی بحران اس نہج پر نہ چلا جائے، عوام سڑکوں پر آ جائیں۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن میں اب چند ماہ کا فرق رہ گیا ہے، آپس میں گفتگو کے لیے میرے دروازے کھلے ہیں، کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر معاملے کو نمٹانا چاہیے، الیکشن کے بعد جو بھی پارٹی جیتے اسے مینڈیٹ لیکر آنا چاہیے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں