بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن نے حکومت سندھ کی درخواست مسترد کر دی

اسلام آباد(آئی این پی)الیکشن کمیشن نے حکومت سندھ کی کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کی درخواست مستر د کردی اور کہاکہ انتخابات کے دوران امن وامان برقرار رکھنا صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے ،الیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کراچی ڈویژن میں الیکشن کے دوران ان اضلاع سے پولیس کی تعیناتی کو یقینی بنائے جہاں پر صورت حال بہتر ہے ،

کراچی کے ان اضلاع میں بھی بلدیاتی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لئے پاک فوج یا رینجرز کی تعیناتی تمام حساس ترین پولنگ سٹیشنوں پر یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے رابطے میں ہے۔ ترجمان کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس منگل کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمیشن ، سنیئر افسران اور صوبائی الیکشن کمشنر وں نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ قومی اسمبلی کے نو (9) اور صوبائی اسمبلی پنجاب کے تین (3)حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد 16اکتوبر 2022 کو ہو رہا ہے ۔ اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے انتظامات مکمل کر لئے ہیں ۔ اس پر الیکشن کمیشن نے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ انتخابات کے پر امن انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن نے پاک فوج ، رینجرز اور فرنٹیر کور کی تعیناتی کے لئے وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کو چٹھیاں ارسال کی ہوئی ہیں اور ان سے رابطے میں ہے ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ دونوں وزارتوں سے دوبارہ رابطہ کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے پاک فوج رینجرز یا فرنیٹر کور کی تعیناتی تمام حساس ترین پولنگ سٹیشنوں کے باہر ہونا ضروری ہے اس کے علاوہ بطور QRF تعیناتی حسب معمول پہلے کی طرح ہوگی تاکہ ووٹروں کو پرامن ماحول مہیا کیا جا سکے۔ الیکشن کمیشن کو سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی ڈویژن کے انتخابات کے حوالے سے بریف کیا گیا جن کا انعقاد 23اکتوبر 2022 کو مقرر ہے ۔

الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت سندھ نے چٹھی ارسال کی ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے دوران پولیس کی نفری پوری نہیں ہے اوراندروں سندھ سے بھی پولیس کی نقل وحمل ممکن نہیں کیونکہ دیگر اضلاع میں پولیس فلڈ ریلیف کی کاروائیوں میں مصروف ہے ۔ لہذا بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو تین مہینوں کے لئے ملتوی کیا جائے ۔ ترجمان کے مطابق اس پر الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ مقررہ تاریخ پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے اس درخواست پر بغور جائزہ لینے کے بعد صوبائی حکومت سندھ کی کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کی درخواست مستر د کردی ۔مزید کہا کہ الیکشن کے دوران امن وامان کو برقرار رکھنا صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے لہذا صوبائی حکومت کراچی ڈویژن میں الیکشن کے دوران ان اضلاع سے پولیس کی تعیناتی کو یقینی بنائے جہاں پر صورت حال بہتر ہے ۔ کراچی کے ان اضلاع میں بھی بلدیاتی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لئے پاک فوج یا رینجرز کی تعیناتی تمام حساس ترین پولنگ سٹیشنوں پر یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے رابطے میں ہے ۔مزید الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کے انعقاد کے لئے فیڈرل گورنمنٹ سے 600 ملین کی رقم کے لئے تحریر کیا تھا لیکن ابھی تک یہ فنڈز الیکشن کمیشن کو مہیا نہیں کئے گئے ۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن نے تشویش کا اظہار کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی بروقت نہ کی گئی تو الیکشن کا انعقاد ممکن نہ ہوگا۔ یہ معاملہ وزیراعظم آفس اور وزارت خزانہ سے بھی اٹھایا جا چکا ہے ۔ علاوہ ازیں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے بھی مطلوبہ رقم کا صرف 25فیصد الیکشن کمیشن کو مہیا کیا گیا ہے جبکہ بقایا رقم الیکشن کمیشن کو ابھی تک فراہم نہیں کی گئی ۔ جس کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں بھی الیکشن کمیشن کو مشکلات کا سامنا ہے ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں