اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تاحیات نااہلی سے متعلق قانون سازی ضروری ہے سابق وفاقی وزیر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کی تعریف ہونی چاہیے۔
نئے انتخابات کے بعد عدالتی اصلاحات کریں گے۔سندھ میں سیلاب کیلئے جو امداد کرنا تھی وہ پیسہ کرپشن میں چلا گیا۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ مونس الہٰی کا کیس وفاقی حکومت دیکھ رہی ہے، جہانگیر ترین کی تاحیات نااہلی نہیں بنتی تھی۔تاحیات نااہلی سے متعلق قانون سازی ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ سائفر کی اصل کاپی وزیر اعظم ہاوس اور سپریم کورٹ میں پڑی ہے۔قبل ازیں فواد چوہدری نے کہا کہ کہ مفتاح اور اسحاق ڈار کے بیانات نے آئی ایم ایف پروگرام پر پیچیدگیاں پیداکردی ہیں۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت تاریخ کی سب سے احمق ٹیم پرمشتمل ہے، آدھی کابینہ کے پاس محکمے ہی نہیں اور جن کے پاس محکمے ہیں ان کو اپنے کام کی اے بی سی نہیں پتا، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے ایک ڈیش بورڈ نہیں بنا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی ٹیم مکمل کنفیوژہے ،ان کی سیاست دفن ہو چکی، مفتاح اور اسحاق ڈار کے بیانات نے آئی ایم ایف پروگرام پر پیچیدگیاں پیداکردی ہیں۔دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی موجودہ ویلیو اصلی ایکسچینج ریٹ نہیں ہے۔
ہنڈی اور قیاس آرائی والوں نے خوب کھیل کھیلا ہے، یہ کھیل عمران خان کے دور میں 123سے شروع ہوا اور ڈالر کو کھلا چھوڑ دیا گیا، ڈالر کبھی خود نہیں رکے گا ، کام آنا چاہیے اور اس کو ہینڈل کرنا آنا چاہیے۔ ڈالر کی اصل قدر 200سے نیچے ہے، انشاء اللہ 200سے نیچے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان فرسٹریشن کا شکار ہیں، ان کو خوف میاں نوازشریف کا ہے، پھر ان کو میری تکلیف ہے شاید ان کو پتا ہے کہ ماضی کی طرح معیشت ٹھیک ہوگئی تو عمران خان کو جگہ نہیں ملے گی۔ ڈیل اور ڈھیل صرف عمرا ن خان کی قسمت میں ہے، ڈیل کرکے الیکشن لڑا، عمران خان دھرنا دیا ، مینارپاکستان خود کو لانچ کرایا، پھر 35پنکچر والا ڈرامہ کیا، ان کی خواہش پر عدالتی کمیشن بنایا گیا،فیصلہ ہوا کہ کوئی دھاندلی نہیں ہوئی،پھر عمران خان نے کہا کہ میرا سیاسی بیان تھا، شرم کی بات ہے کہ نظام حکومت کو متاثر کیا، 126دن قوم کو یرغمال بنایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں