اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر نے سائفر کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سائفر جعلی نہیں مگر تحریک انصاف حکومت کا بیانیہ جعلی تھا ۔ وزیر تعلیم رانا تنویر نے کہا کہ سائفر معاملے پر تحقیقات کررہے ہیں ،آڈیو لیکس سے جھوٹ عیاں ہوگیا ، حکومت اداروں کو متنازعہ بنانے والوں کے خلاف کارروائی کرے ، روزانہ سفارت خانے سائفر بھیجتے ہیں ،آڈیو لیکس کے بعد وزیراعظم ہاؤس کی سویپنگ ہوئی ،جلد حقائق آجائیں گے۔
رانا تنویر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے عمران خان نے معاہدے کیے اور پھر خود خلاف ورزی کی ،اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف سے سیلاب کی صورتحال کے باعث نرمی کی بات کی،سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے مشکل حالات میں کام کیا ، سیلاب کے باعث دنیا پاکستان کے ساتھ ہے ۔الیکشن کمیشن میں رانا تنویر کیخلاف پی پی 139ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس کی سماعت ہوئی ، وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور کہا کہ میں نے کہیں بھی کوئی ترقیاتی سکیم کا اعلان نہیں کیا ، حلقے میں الیکشن کمیشن کے ڈی ایم او کا رویہ جانبدارانہ ہے ، صوبائی وزیر پروٹوکول کے ساتھ پھرتے اُن پر کوئی اعتراض نہیں آتا ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر ڈی ایم او لیول پر کوئی اعتراض ہو تو آپ درخواست دیدیں، الیکشن کمیشن ڈی ایم او کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے، حکومتی مشینری انتخابات پر اثرانداز نہیں ہو سکتی۔وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہا کہ ڈی ایم او کو ہم نے متعدد بار درخواستیں دی ہیں،کارروائی نہیں ہوتی ، مجھے میری سیکیورٹی واپس دلائی جائے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمیں تحریری طور پر شکایات دیدیں ہم اُس کو دیکھ لیں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں