مجھے کسی بھی وقت گرفتار کر سکتے ہیں ، عمران خان نے اپنی ٹیم کو الرٹ کر دیا

اسلام آباد (آئی این پی)چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپنی ٹیم کو بتایا ہوا ہے کہ مجھے کسی بھی وقت گرفتار کرسکتے ہیں، جس نے 26سال جدوجہد کی اور ٹو پارٹی سسٹم توڑا اس کا مقابلہ وہ کریں گے جنھوں نے زندگی میں کوئی کام نہیں کیا؟، ذوالفقار علی بھٹو کی جدوجہد تھی نوازشریف کی تو کوئی جدوجہد نہیں، کوچ کی تو ان کو ضرورت ہے جنھوں نے کبھی کوئی جدوجہد نہیں کی،وزیراعظم کی محفوظ فون لائن کی گفتگو باہر آرہی ہے،

دشمن ملک تک کیا نہیں پہنچا ہوگا۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کی محفوظ ٹیلی فون لائن کی گفتگو باہر آرہی ہے، اس سے دشمن ملک تک کیا نہیں پہنچا ہوگا؟ سائفر میں جو چیزیں آئی ہیں وہ باتیں جلسوں میں کی ہیں، او آئی سی کی میٹنگ کے بعد بھی ملک کا نام نہیں بتایا، مریم نواز اور بلاول بھٹو نے کوئی سیاسی جدوجہد کی نہیں۔عمران خان نے کہا کہ آڈیو لیک سب سے بڑا سکیورٹی بریچ ہے، اس کے پیچے کون ہے کیا ہے ، مجھے مکمل نہیں پتا، وزیراعظم کی محفوظ ٹیلی فون لائن کی گفتگو باہر آگئی ہے، اس کے پیچھے کون ہے کیا ہے، مجھے ایگزیکٹلی نہیں پتا، مجھے اتنا پتا ہے کہ سب سے پہلے یہ بہت بڑی سکیورٹی بریچ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کی کالز اس طرح لیک ہوجاتی ہیں تو نیشنل سکیورٹی کے اوپر آپ سوچیں، اب ہمارے دشمن ممالک تک بھی پہنچ جائیں گی اس کے اندر کوئی اور مواد بھی ہوسکتا ہے، بہت کلاسیفائڈ باتیں بھی ہوسکتی ہیں، مجھے لگتا ہے کہ کسی نے ٹیلی فون لائن کی ریکارڈنگ کی اور وہ ہیک ہوگئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ اپنی ٹیم کو بتایا ہوا ہے کہ یہ مجھے کسی بھی وقت گرفتار کرسکتے ہیں، ان میں نہ جمہوریت ہے نہ اخلاقیات، ان کا مقصد چوری کے پیسے کا تحفظ کرنا ہے،

ساڑھے تین سال یہ کوشش کرتے رہے این آر او لینے کی، این آر او کے لیے انہوں نے ہمیں ایف اے ٹی ایف پر بلیک میل کیا، پہلے ان کا ایک ہی مطالبہ تھا کہ الیکشن کرائیں اب یہ بھاگ رہے ہیں، یہ تب الیکشن کرانا چاہتے ہیں جب میں نااہل ہوجائوں۔انہوں نے کہا کہ بلاول اور مریم کا ایک مسئلہ ہے انھوں نے کبھی کام ہی نہیں کیا، مریم اور بلاول بھٹو نے کوئی سیاسی جدوجہد کی نہیں ، اس طرح کے نادان کو آپ ذمہ داری والے عہدے پر بیٹھا دیں،

یہ ہر وقت کوئی نا کوئی غلطی کرتے رہتے ہیں، یہ ایسی باتیں کرتے ہیں جو ہمارا فائدہ کروا دیتے ہیں، جس نے 26سال جدوجہد کی اور ٹو پارٹی سسٹم کو توڑا اس کا مقابلہ وہ کریں گے جنھوں نے زندگی میں کوئی کام نہیں کیا؟۔عمران خان نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی جدوجہد تھی نوازشریف کی تو کوئی جدوجہد نہیں، کوچ کی تو ان کو ضرورت ہے جنھوں نے کبھی کوئی جدوجہد نہیں کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ صدر مملکت سائفر چیف جسٹس کو بھجواچکے ہیں وہ کہہ دیں غلط ہے ہم اگلے دن اسمبلی چلے جائیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق خصوصی انٹرویو میں سابق وزیراعظم عمران خان نے آڈیو لیکس، سائفر معاملہ، ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال سمیت کئی اہم ایشوز پر کھل کر گفتگو کی۔

اپنے خصوصی انٹرویو میں سابق وزیراعظم نے ملکی سیاست میں ہلچل مچانے والی آڈیو لیکس پر تفصیلی گفتگو کی اور کہا کہ آڈیو لیکس ایک بہت بڑی سیکیورٹی بریچ ہے، اس کے پیچھے کون ہے؟کیاہے؟مجھے بالکل نہیں پتہ، اتنا ضرور کہوں گا کہ یہ ملکی سلامتی کا معاملہ ہے۔عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کی کال ریکارڈ ہوکر پبلک ہورہی ہے ،تو یہ قومی سیکیورٹی پر رسک ہے،وزیراعظم کی ریکارڈنگ ہمارے دشمن کیپاس بھی پہنچ گئی ہوں گی،ایسا لگتا ہے کہ محفوظ لائن کی ریکارڈنگ ہوتی ہیجس کوہیک کیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں