اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے وزیراعظم آفس اور وزیراعظم ہاؤس سے تمام ’بگز‘ (Bugs)ہٹا دیئے ہیں۔ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیرقانون نے کہا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لیے وزیراعظم ہاؤس اور وزیراعظم آفس میں نئے ایس او پیز (SOPs) لاگو کر دیئے گئے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ نئے ایس او پیز کے تحت تمام ملازمین سے وزیراعظم ہاؤس اور آفس میں داخل ہونے سے پہلے موبائل فونز لے لیے جائیں گے اور جب وہ ڈیوٹی ختم کرکے نکلیں گے، انہیں فون واپس کر دیئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی کمیٹی تمام ملازمین بیوروکریٹس اور آفیسرز کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپس کے ڈیٹا کی جانچ بھی کر رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ان اقدامات کے ساتھ ساتھ وزیراعظم ہاؤس میں ایک نیا سائبر سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ بھی قائم کیا جائے گا،جس کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل کی حیثیت سے ایک سینئر بیوروکریٹ کرے گا۔واضح رہے کہ قبل ازیں وزیراعظم آڈیو لیکس کے معاملے کو سنگین سکیورٹی خطرہ قرار دیتے ہوئے بتا چکے ہیں کہ ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں