کراچی(پی این آئی) معروف مذہبی اسکالر و ماہر علم الجعفر علامہ سید محسن کاظمی نے کہا ہے کہ ماہ اکتوبر میں دو کے ہندسے کی اہمیت اہم ہوگی ن لیگ کے پاس الیکشن کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا ،پاکستانی قوم اور اوورسیز پاکستانی انتخابات کی تاریخ کیلئے بضد ہیں جس کا اعلان زیادہ سے زیادہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے تک موجودہ حکومت کردیگی۔
اکتوبر کا مہینہ موجودہ حکومت کے لیے بہت بھار ی ثابت ہوگا ،اسحاق ڈار مزید مشکلات کا سبب بنے گا میر ا علم بتاتا ہے کہ ن لیگ کے ساتھ کھڑی باقی جماعتیں بھی علیحدگی اختیار کردینگی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ سے جاری کردہ بیان میں کیا۔ علامہ سید محسن کاظمی نے کہاکہ وفاقی حکومت تنہا رہ جائیگی فصلی بٹیرے اڑنے والے ہیں جبکہ عمران خان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگا تاہم کچھ پارٹی کے لوگ بے وفائی کرسکتے ہیں ،وقت پڑنے پر عمران خان مزاحمت اور مفاہمت دونوں ہتھیار استعمال کرینگے، عمران خان نے اگر احتجاج میں تاخیر کی تو منفی نتائج سامنے آئیں گے ،عمران خان خود فیصلہ نہیں کر پارہے ہیں کب احتجاج کریں اس ،اکتوبر اور نومبر میں انتخابات کا فیصلہ ہوجائے گا اور مارچ اپریل میں انتخابات ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار بھی ڈالر 180اور پٹرول150پر نہیں لا سکیں گے انکی معاشی قابلیت کے بہت سے معترف ہیں شوکت عزیز ، حماد اظہر، مزمل اسحاق ڈار کے اس الزام کا جواب دیں کہ معیشت عمران خان کے دور میں خراب ہوئی ہے۔
اکتوبر کا مہینہ تبدیلی کا مہینہ ہوسکتا ہے ،ملک میں سیاسی ماحول بدلنے جارہا ہے اور جو کچھ بھی ہوگا سب کے لیئے حیران کن ہوگا جبکہ اکتوبر بڑے بڑے تجزیہ نگاروں کے سرپرائز ہوگا اور نہایت اعلیٰ پایہ کے تجزیہ کاروں کے سیاست کے حوالے سے دیے جانے والے تجزیئے بالکل الٹ ثابت ہوں گے۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت نے جومعاشی ماہر اسحاق ڈار سے امیدیں لگائی ہوئی ہیں کہ وہ سب کچھ ٹھیک کردیں گے تو اس کے فی الحال کوئی آثار نظر نہیں آرہے انہوںنے تو آتے ہی جھوٹ بولنا شروع کردیا ہے کہ میرے آتے ہی ڈالر 9سی10روپے کم ہوگیا ہے جبکہ ڈالر صرف 3سے لیکر6روپے تک کم ہوا ہے کچھ بھی ہوجائے لیکن اکتوبر میں عمران خان اس حکومت سے الیکشن کی تاریخ لے کر رہی رے گا اور میرے علم کے مطابق وہ تاریخ حکومت کی مدت ختم ہونے سے پہلے کی ہوسکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں