حبیب بینک لمیٹڈ پر دہشتگردی میں مالی معاونت کا جھوٹا الزام، بلوم برگ کی رپورٹ پر وضاحتی پریس ریلیز جاری

اسلام آباد(پی این آئی)حبیب بینک لمیٹڈ نے غیر ملکی خبر رساں ادارے بلوم برگ کی رپورٹ سے متعلق وضاحت کر دی ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے بینک، حبیب بینک لمیٹڈ کو امریکا میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے ایک مقدمے میں ثانوی ذمہ داریوں کے الزامات کا سامنا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادرے ‘بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق مدعی نے حبیب بینک لمیٹڈ پر القاعدہ کی دہشت گردی میں معاونت اور اس کی حوصلہ افزائی اور ان حملوں کی سازش میں اس کا ساتھ دینے کا الزام لگایا تھا جن میں 370 افراد ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔

 

 

 

بلومبرگ کی طرف سے شائع ہونے والی خبروں کا جواب دیتے ہوئے، حبیب بینک لمیٹڈنے شکایات میں لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ بینک ان الزامات کا پوری طرح ‘ مقابلہ کر رہا ہے،جبکہ اس حوالے سے ایچ بی ایل نے کی طرف سے جاری کردہ ایک وضاحت جمعرات کو ظاہر کی گئی۔ایچ بی ایل کی جانب سے جاری کی گئی وضاحت میں کہا گیا ہے کہ ’’”ہم بلومبرگ کی طرف سے شائع ہونے والی خبروں سے آگاہ ہیں، اور عوامی ریکارڈ واضح ہے کہ حبیب بینک دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم میں اٹل ہے اور جیسا کہ اچھی طرح سے دستاویز کیا گیا ہے۔اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کی تعمیل کے وسیع پیمانے پر عالمی نفاذ میں ہم انتہائی کامیاب رہے ہیں اور دنیا بھر کے ریگولیٹرز کی طرف سے اس کی تعریف کی گئی ہے۔پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیاکہ ایچ بی ایل کی موشن دو حوالوں سے کامیاب رہی۔عدالت نے بنیادی ذمہ داری کے دعوے کو مسترد کر دیا اور کیس کو کافی حد تک محدود کر دیا۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ ثانوی ذمہ داریوں کا جائزہ قانونی کارروائی کے بعد کیا جائے گا اور اس معاملے پر عدالت کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں دیا گیا۔

 

 

حبیب بینک نے 2018 کے اوائل میں، بین الاقوامی معیارات پر عمل کرنے کے لیے اپنے کنٹرول اور تعمیل کے عمل اور نظام کے ارد گرد، ایک کاروباری تبدیلی کا پروگرام شروع کیا۔ بینک نے کہا کہ اس نے اس شعبے میں عالمی ماہرین کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے منی لانڈرنگ کے انسداد اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے پروٹوکول کو مضبوط بنانے کے لیے انتظامی وقت اور وسائل میں سرمایہ کاری کی ہے۔یہ وضاحت کاروباری اوقات کے بعد جاری کی گئی اور توقع ہے کہ بینک کل اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے شیئر ہولڈرز کو نوٹس جاری کرے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں