مریم نواز کی آڈیوز کس نے لیک کیں، عمران خان اور ان کو کوچ پر الزام لگ گیا

اسلام آباد (پی این آئی) نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے وزیراعظم ہاؤس سے لیکڈ آڈیو پر ردعمل دیا ہے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری آڈیو لیکس میں عمران خان اور ان کا کوچ شامل ہیں۔مجھے پتہ ہے آڈیوز کہاں سے لیک ہوئی ہیں۔میرا داماد راحیل میرے لیے بیٹوں سے بڑھ کر ہیں،ان کی مشینری عمران خان کے دور میں منگوائی گئی۔ہیلتھ کارڈ تو میں نے بنایا ، میں نے کہا اسے اون کریں،وزیراعظم ہاؤس سے جو آڈیوز جاری ہوئیں اس میں سے 4 میری ہیں۔

 

 

مریم نواز نے سائفر سے متعلق آڈیولیکس پر جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح پانامہ پر روزانہ کی بنیاد پر جے آئی ٹی بنائی گئی،اس طرح اس پر بھی بنائی جائے۔عمران خان یہ ہے کون جو سب کچھ کر کے خاموشی سے نکل جاتے ہیں۔عمران خان سب کچھ کرتے رہے ۔قائدین اور سب بیٹھ کر تماشا دیکھتے رہے،عمران خان وزیراعظم ہاوس میں سازشی منصوبے بناتے رہے۔عمران خان کی اہلیہ کہہ رہی ہیں خلاف بولنے والوں کو غداری سے منسلک کرو،عمران خان نے ملک میں تقسیم پیدا کی اور انتشار کی سیاست کررہے ہیں۔عمران خان 3 زندگیاں بھی لے آئیں تو بھی نواز شریف نہیں بن سکتے ،عمران خان کہتے ہیں امریکہ کا نام نہیں لینا صرف کھیلنا ہے۔عمران خان کھیل کھیل میں ملک سے کھیل گیا اور سب تماشا دیکھتے رہے۔عمران خان ابھی تک قذافی اسٹیڈیم سے نہیں نکلے،مریم نواز نے کہا کہ عمران خان قذافی اسٹیڈیم میں بھی ٹیمپرنگ کرتے رہے یہاں بھی کرتے رہے ہیں،عمران خان پانامہ کی سازش سے اقتدار میں آئے تھے ۔مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس پر اپیلوں سے متعلق فیصلے پر کہا کہ ہ فیصلہ سنا تو سب سے پہلے والد کی یاد آئی ۔آزمائش تھی لمبی تھی لیکن آج اللہ نے سرخرو کیا۔ اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ نواز شریف کو سرخرو کیا۔

 

 

اللہ تعالیٰ نوازشریف کو عزت سے واپس لائے گا۔مریم نواز نے کہا کہ جھوٹ کا اختتام اسی طرح ہوتا ہے جیسے آج ہوا۔ آج ججز کے ریمارکس سنے، سب کچھ ریورس ہوتے دیکھا۔ملکی تاریخ میں کوئی ایسا لیڈر نہیں جس کا اتنا احستاب ہوا ہو،کوئی لیڈر ایسے احتساب سے نہیں گزرا جیسے نوازشریف گزرے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کی 7 سال قید کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔عدالت نے مریم نواز کو بری کر دیا۔کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایک سال قید کی سزا کو بھی کالعدم قرار دے دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں