اسلام آباد(پی این آئی) قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ طلب کر لیا گیا، وزیر اعظم صدارت کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کی شام چار بجے دوبارہ طلب کر لیا۔ اجلاس میں اجلاس میں چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف، تینوں سروسز چیف، ڈی جی آئی ایس آئی اور آئی بی کے سربراہ شرکت کریں گے۔
اجلاس میں وزارت داخلہ، خارجہ، خزانہ، اطلاعات کے وزرا بھی شرکت کریں گے۔ اجلاس میں مغربی و مشرقی سرحدوں سے متعلق امور زیر غور آئیں گے جبکہ خیبرپختونخوا میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی پر بھی غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں آڈیو لیکس سمیت قومی سلامتی سے متعلق امور زیر غور آئیں گے، آڈیو لیکس سے متعلق ابتدائی رپورٹ اجلاس میں پیش کی جائیگی۔اس سے قبل یہ اجلاس منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔وزیراعظم ہاؤس سمیت اہم مقامات سے خفیہ ریکارڈنگ کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کوطلب کیا تھا، بعد ازاں کہا گیا کہ وزیر اعظم کی مصروفیات کی وجہ سے اجلاس منسوخ کر دیا گیا۔ تاہم پھر منگل کی رات کو دوبارہ اعلان کیا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز ہی ہو گا۔دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس اور آفس میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کی نقل و حرکت محدود کر دی گئی، وزارت داخلہ نے ڈیٹا ہیک کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات شروع کر دیں۔ اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آڈیو لیکس ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔
یہ ایک سکیورٹی لیپس ہے ، یہ ایک سوالیہ نشان ہے، کون پاکستان کے وزیراعظم سے وزیراعظم ہاؤس میں ملنے آئے گا ، وہ بات کرنے سے پہلے 100بار سوچیں گے، یہ وزیراعظم ہاؤس کی بات نہیں بلکہ ریاست کی عزت کی بات ہے، میں نے نوٹس لے رہا ہوں، ہائی پاور کمیٹی بنا رہا ہوں جو اس معاملے کی تہہ تک پہنچے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں