اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آڈیو لیکس کی تحقیقات ہوں گی اور حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے، آڈیو لیکس سنجیدہ معاملہ ہے، عالمی لیڈر بات کرنے سے پہلے سو بار سوچیں گے کہ یہاں بات کرنی ہے یا نہیں۔ انہوں نے پریس کانفر نس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب نے تباہی مچائی ہوئی ہے۔
دنیا کو باور کرایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے، کاربن پھیلانے والے ممالک میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، ہم نے یہ سارے مسائل کاایس سی او کانفرنس میں بھی اجاگر کیے، وہاں پر تمام ممالک نے پاکستان کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی، نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہمارے دنیا کے ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں ہوئیں، ان کو بتایا کہ 16سو سے زائد لوگ بچوں سمیت اموات ہوئیں، 30ارب ڈالرنقصان ہوا، بائیڈن سمیت مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں، یواین اسمبلی میں سیلاب ، کشمیر ، فلسطین اور اسلامو فوبیا کے حوالے سے بھرپور پاکستان کا مئوقف پیش کیا، ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ جو نارواسلوک جاری ہے، بتایا کہ وہاں مسلمانوں کی زندگیاں کس قدر تنگ ہیں، کشمیر میں ظلم وستم جاری ہے، تمام پہلوؤں کے حوالے سے پاکستان کا بھرپور مئوقف پیش کیا، وزیرخارجہ اور شیری رحمان نے بھرپور معاونت کی، پاکستان تنہائی کے دور سے نکل آیا ہے، اس سے پاکستان کو بہت نقصان پہنچا، جس طرح پچھلی حکومت نے خارجہ پالیسی کا حلیہ بگاڑا اور دوست ممالک کو ناراض کیا۔
میں اس کا عینی شاہد ہوں، میں الفاظ کو دہرا نہیں سکتاکیونکہ وہ ریاست کے راز ہیں، اگر پتا چل جائے کہ وہ کس طرح پاکستان کے وزیراعظم کے بارے رائے رکھتے تھے تو آپ لوگوں کو پسینہ آجائے، عقل کُل ، آئن سٹائن سمجھتا تھا۔انہوں نے کہا کہ پلے کچھ نہیں تھا اور دکھاوا اس طرح کرنا جس طرح آپ عالمی ہیں، ملک کی معیشت کا جنازہ نکال دیا، پھر آپ غیرملکی سربراہان سے اس طرح ملیں کہ جس طرح وہ آپ سے مانگنے آئے ہیں، ہم ایک نیوکلیئر طاقت ہیں، دشمن ہماری طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، لیکن پچھلی حکومت نے جس طرح معیشت کو تباہ کردیا، اس کی مثال نہیں ہے۔ ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بھاشن نہیں دیے جاسکتے۔ اگر پاکستان کو مضبوط کیا ہوتا تو پھر بھی دوسروں کے ساتھ عزت واحترام کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں