اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی تصدیق کے بعد الیکشن کمشنر کا عہدے پر بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں، الیکشن کمیشن کے ساتھ ملی بھگت میں شامل شہبازشریف اور وزرا کیخلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف کی پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ اب تو شہباز شریف نے بھی آڈیو لیک میں ہونے والی بات چیت کی تصدیق کر دی۔
اب چیف الیکشن کمشنر کا عہدے پر بیٹھنے کا کیا جواز باقی ہے؟ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف اور وزرا جو الیکشن کمیشن کے ساتھ ملی بھگت میں شامل ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔ اسی طرح ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ شہبازشریف نے ابھی آڈیو لیکس میں ہونیوالی گفتگو کی تصدیق کردی ہے، اس کے بعد مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں رہتی الیکشن کمیشن فوری طور پر شہبازشریف کی نااہلی کیلئے ریفرینس خصوصی ٹریبونل کو بھیجے۔پی ٹی آئی رہنماء شہبازگل نے کہا کہ شہباز شریف نے آڈیو لیکس میں کئے گئے جرائم کا اقبال جرم کر لیا۔اورساتھ کچھ نئے جھوٹ بھی بول دئے کہ مریم صفدر نے کوئی سفارش نہیں کی جبکہ قوم ان کی اور ان کے سیکرٹری کی زبانی سفارش اور کرپشن کی ساری کہانی سن چکی۔اب اس کے بعد کسی تحقیق کی ضرورت نہیں رہی ۔ 62/63 کے تحت نااہلی کی جائے۔ یاد رہے وزیراعظم شہبازشریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیکس ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، یہ ایک سکیورٹی لیپس ہے ، یہ ایک سوالیہ نشان ہے، کون پاکستان کے وزیراعظم سے وزیراعظم ہاؤس میں ملنے آئے گا ، وہ بات کرنے سے پہلے 100بار سوچیں گے، یہ وزیراعظم ہاؤس کی بات نہیں بلکہ ریاست کی عزت کی بات ہے، میں نے نوٹس لے رہا ہوں، ہائی پاور کمیٹی بنا رہا ہوں جو اس معاملے کی تہہ تک پہنچے گی۔
انہوں نے کہا کہ مریم نوازکے داماد نے آدھی مشینری عمران خان دور میں منگوائی تھی،مریم نواز نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی بلکہ ڈاکٹر توقیر نے بات کی، تو میں کہا کہ میں مریم نواز سے خود بات کروں گا۔مریم نواز نے داماد کیلئے کوئی سفارش نہیں کی ، مریم نواز نے مجھ سے کوئی سفارش کی اور نہ ہی میں نے کوئی فیور کی۔کیا فون پر کسی نے ہیروں اور کروڑوں کے لین دین کی بات سنی۔انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہوٹل کے اخراجات میں کوئی خودنمائی نہیں ہے، مجھے پارٹی اور عوام نے تین مرتبہ پنجاب کا خادم منتخب کرایا، میں نے1997سے آج تک جتنے بھی غیرملکی دورے کیے تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے، میرے ساتھ سرکاری وفد بھی اکثر اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں، اللہ نے اگر آپ کو اتنی طاقت دی ہے تو قوم کی بجائے پیسے اپنی جیب سے ادا کرتا ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں