اسلام آباد (پی این آئی)سینیٹر فیصل سلیم رحمان نے سینیٹ اجلاس میں خود کو آگ لگانے کی دھمکی دیدی۔ پیر کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا کے لوگوں کو چور اور بلوچستان کے لوگوں اسمگلر کہا جارہا ہے، یہودی کمپنیوں کو ٹیکسوں میں فائدہ دیا گیا۔سینیٹر فیصل سلیم رحمان نے کہاکہ تمباکو کی فصل پر ٹیکس لگایا گیا ہے ۔ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ خود کو آگ لگانے کی بات نہیں کرنی چاہیے، ٹیکس پورے پاکستان پر نافذ ہوتا ہے،
اس معاملہ پر وزیر مملکت برائے خزانہ کو کہہ دیا گیا ہے۔قائد حزب اختلاف نے کہاکہ تمباکو پورے ملک میں نہیں بلکہ چند اضلاع میں اس کی پیداوار ہوتی ہے، قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ تمباکو پر عائد ٹیکس کے حوالے سے معاملہ کمیٹی کو بھیجا جائے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 1956 میں مشت ترمیم کا بل اہم ہے۔ چیئر مین نے کہاکہ اس بل کو تین دن کیلئے موخر کیا ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے سینیٹ میں پی ٹی آئی ورکروں اور ارکان پارلیمنٹ کو ہراساں کرنے
کیخلاف تحریک پیش کردی۔اظہار رائے کی آزادی راہ بدترین رکاوٹیں، میڈیا چینلز کی بندش صحافیوں کے ہراساں کرنے کے خلاف تحریک پیش کی گئی چیئرمین سینیٹ نے دونوں تحریکوں کو یکجا کردیا۔سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ سینیٹر سیف اللہ نیازی سے ایف آئی اے اور پولیس اہلکاروں نے موبائل اور لیپ ٹاپ لیا، سینیٹر سیف اللہ نیازی نے اس وقت کوئی مزاحمت نہیں کی، سینیٹر سیف اللہ نیازی نے کہا کہ گھر میں میری اہلیہ اور بچیاں ہیں،سیف اللہ نیازی کے بیڈروم تک گئے
اور اہلیہ سے موبائل چھینا اور بچیوں ہراساں کیا،سینیٹر سیف اللّٰہ نیازی کے گھر میں چادر اور چار دیواری کی دھجیاں اڑائی گئیں، اس موقعہ پر کوئی لیڈیز پولیس اہلکار ساتھ نہیں تھیں۔ انہوںنے کہاکہ قواعد کے مطابق کسی رکن سینیٹ کے گھر پر چھاپہ مارنے سے چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کیا جانا چاہیے، یہ آزاد ملک ہے اور اظہار رائے ہر کسی کا حق ہے، میڈیا پر زمانہ قدیم کی سنسر شپ لاگو کی گئی ہے، عمران خان جب تقریر کرتا ہے تو چینلز کو میسج بھیج دیا جاتا ہے
تقریر نہیں چلانی، شیریں مزاری اور شہباز گل پر تشدد کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں