اسلام آباد(پی این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ خالص سیاسی تنازعات کا حل عدالتوں سے نہیں سیاسی بات چیت سے نکالا جاسکتا ہے۔اسلام آباد میں بین الاقوامی جوڈیشل کانفرنس سے خطاب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے موجودہ ججز کسی کو آئین کی نفی نہیں کرنے دیں گے، عدلیہ آئین کے تحفظ کیلئے پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور حکومت کارکردگی سے ترقی یقینی بنائیں، تنزلی نہیں، عدلیہ نے نظریہ ضرورت دفن کر کے جمہوریت کے قیام میں سپریم کردار ادا کیا ہے۔چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ تحریک عدم اعتماد میں اسمبلیوں کی تحلیل غیر قانونی قرار دی اور ملک نے پہلی بار اقتدار کی پُرامن منتقلی دیکھی۔ان کا کہنا تھاکہ خالص سیاسی تنازعات کا حل عدالتوں سے نہیں سیاسی بات چیت سے نکالا جاسکتا ہے۔چیف جسٹس عمر عطابندیال کا مزید کہنا تھاکہ ملک کو اس وقت موسمیاتی تبدیلی کا سامنا ہے، حالیہ سیلاب نے ایک تہائی ملک کو نقصان پہنچایا ہے اور اس کے بعد ایگزیکٹو اور مقننہ کو جاگ جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آئینی بالادستی کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا، زیر التوا مقدمات کی تعداد کو کم کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کیے گئے، کیس منیجمنٹ کمیٹی کی کاوشوں سے پہلے بار کیسز کا بیک لاگ کم ہوا ہے، ایک تہائی ججز کی کمی پورا کر کے زیر التوا مقدمات کی کمی کو پورا کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں