کراچی (پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان میں اگر اتنی جرات ہے تو مسٹرایکس وائی کی بجائے سیدھا نام لینا چاہیے، عمران خان کیلئے معجون تیار ہے اب اسلام آباد آیا تو ایسی دھونی دیں گے دوبارہ منہ نہیں کرے گا،ہوسکتا ہے انہیں پاؤں سے اٹھا کر منہ کے بل کردیا جائے۔ انہوں نے ایم کیوایم رہنماؤں خالد مقبول صدیقی و دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ پر بھروسہ رکھیں اللہ آپ کی اور ہماری مدد کرے گا۔
وزیراعظم سے میٹنگ میں ایم کیوایم اور حکومتی رہنماء موجود تھے، ایم کیوایم کے تین شہدا ء سے متعلق میٹنگ ہوئی یہ شہداء تین چار سال سے لاپتا تھے، اس روز ایم کیوایم کی قیادت دکھی تھی، اس میٹنگ میں بہت سارے معاملات پر اتفاق کیا گیا، یہ صرف ہمارے لوگوں کی نہیں بلکہ پاکستان کی بدنامی ہے، وہ لاپتا افراد جو ابھی بازیاب نہیں ہوئے، ان کے دکھ میں بھی شریک ہوں گے، یہ ایسا دکھ ہے جو موت سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ریاست کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کا تحفظ کرے۔ ایم کیوایم اس وقت بہت زیادہ رکھی ہے، ایم کیوایم قیادت نے ہمارا مہمان ہونے کے ناطے لحاظ رکھا اور احتجاج ریکارڈ کرایا۔ وزیراعظم کو ایم کیوایم کے لاپتا شہدا کے لواحقین کے دکھ کا احساس ہے۔ کوئٹہ میں لاپتا افراد نے 50روز سے دھرنا دیا ہوا تھا، ہم نے ان سے ملاقات کی، انہوں نے ہماری یقین دہانی پر دھرنا ختم کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پرعزم ہے ریاست شہریوں کا تحفظ یقینی بنائے،تشدد ، اور گمشدگی آئین قانون کے خلاف ہے، جو بھی اس میں ملوث ہیں وہ آئین قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں، ہمیں اس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔
ہم پوری طرح واضح ہیں، ہم سے جو کچھ ہوسکا ہم اقدامات اٹھائیں گے۔ایم کیوایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ لاپتا افراد کے معاملے کو روکنے کیلئے جو بھی قانون سازی کرنی ہوگی ہم تیار ہیں، لیکن اس سلسلے کو روکنا ہوگا، اس سے قبل بھی 1997میں بھی ہمارے 27افرادبے گناہ لاپتا کردیے گئے تھے، پھر ہمیں کان میں بتا دیا گیا کہ یہ اب دنیا میں نہیں ہیں، ہم اس غم سے اپنی ماؤں کو اس کا شکار نہیں کرنا چاہتے اپیل کرنا چاہتے ہیں، ہمارے احتجاج کو دہشتگردی یا غداری کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، کوشش ہے وزیرداخلہ کا آنا کوئی مقصد ہوسکے گا۔انہوں نے کہا کہ سوات میں دوبارہ دہشتگرد آرہے ہیں ایسا بالکل نہیں ہے، یہ افواہ ہے اور افواہیں بنائی جارہی ہیں، ہمارے سکیورٹی کے ادارے پوری طرح الرٹ ہیں، خبریں روز پہنچتی ہیں کہ ہمارے سکیورٹی فورسز کس طرح دہشتگردوں کا جہنم واصل کررہے ہیں، پاکستان کی مسلح افواج دفاع کرنے میں پوری طرح کامل ہے، سرحدوں اور اندرونی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔مسٹرایکس اور مسٹر وائی کا عمران خان کو پتا ہونا چاہیے یا ہوگا، اگر وہ اتنی جرات کے مالک ہیں، یا اتنا حوصلہ رکھتے ہیں تو انہیں مسٹرایکس اور مسٹر وائی کی بجائے سیدھا نام لینا چاہیے، ہوسکتا ہے ان کو پاؤں سے اٹھا کر منہ کے بل کردیا جائے۔
عمران خان کیلئے معجون تیار ہے جب وہ اسلام آباد آئے گا تو ان کو دیا جائے ، فتنہ خان اب اسلام آباد آیا تو ایسی دھونی دیں گے دوبارہ اسلام آباد کی طرف منہ نہیں کرے گا،ہم کسی کے خلاف بھی ایکشن نہیں چاہتے ، اگر کوئی اداروں کے خلاف بات کررہا ہے،اس کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے لیکن ہم بنیادی طور پر گمشدگی کے خلاف ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں