لندن (پی این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں پارٹی قائد نواز شریف سے ملاقات کی ہے۔حسن نواز کے دفتر میں ہونیوالی ملاقات میں میاں شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس بھی ہوا، اجلاس میں میاں محمد نواز شریف،اسحاق ڈار،وزیر دفاع خواجہ آصف،وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اور سلمان شہباز سمیت دیگر اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملک میں جاری سیاسی کشیدگی، سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات،نئے آرمی چیف کی تعیناتی، الیکشن کے انعقاد اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیا گیا،ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہباز شریف بطور وزیراعظم نئے آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے خود مختار ہیں لہذا وہ مناسب وقت دیکھ کر اپنی مرضی سے نئے چیف آف آرمی سٹاف کے نام کا اعلان کردینگے، الیکشن کے حوالے سے میاں شہباز شریف نے پی ڈی ایم سے ہونیوالی مشاورت پر تبادلہ خیال کیا اور بتایا کہ تمام سیاسی پارٹیاں الیکشن کا انعقاد اگلے سال اگست میں چاہتی ہیں اس سے پہلے انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں کیونکہ سیلاب کی وجہ سے ملک کی صورتحال فوری الیکشن کی متحمل نہیں ہوسکتی، نگران عبوری حکومت کی تشکیل کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ اگر عمران خان قومی اسمبلی میں واپس آتے ہیں اور سسٹم کا حصہ بنتے ہیں تو ان سے ضرور مشاورت کی جائے بصورت دیگر موجودہ سیٹ آپ سے ہی مشاورت کے بعد نگران عبوری حکومت کا اعلان کیا جائے اور پی ڈی ایم جماعتیں ہی اس حکومت کی مدت کا تعین کریں۔اجلاس میں کی گئی۔
اگر چوہدری پرویز آلہی سے بات نہ بن سکی تو حمزہ شہباز کو وزیراعلی بنانے پر بھی مشاورت کی گئی، بلوچستان حکومت سے فوری طور پی ٹی آئی کو نکالنے اور جمعیت علماء اسلام ف کی مدد سے بلوچستان حکومت کی تشکیل پر بھی مشاورت مکمل کی گئی، میاں نواز شریف کی وطن واپسی اور عدالت میں چلنے والے ایون فیلڈ کیس پر بھی مشاورت کی ہے، جس کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سیاسی اور عدالتی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں