لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ آئندہ 2 ماہ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملے گا۔ لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں کی امداد اور بحالی اتحادی حکومت کی ترجیحات ہیں، ہم دوست ممالک اور بین الاقوامی اداروں کی مدد سے اقتصادی اور کاروباری شعبوں میں درپیش تمام مشکلات پر قابو پالیں گے۔حکومت اسٹاک مارکیٹ، کرنسی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، قطر، متحدہ عرب امارات ،سعودی عرب اور ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے گہری دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
قطر اسٹاک ایکسچینج، سولر اور ایل این جی پلانٹس میں سرمایہ کاری کے لیے 3 ارب ڈالر کے منصوبے کا خواہاں ہے، مجموعی طور پر پاکستان کے مختلف شعبوں میں تقریباً پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جبکہ صرف اے ڈی بی عوامی مفاد کے منصوبوں کو شروع کرنے کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر کے فنڈز فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنا مناسب نہیں ہو گا کہ ڈالر نیچے آئے گا لیکن ڈالر نیچے آنا چاہیے، سیلاب کے بعد مارکیٹ کا اعتماد کم ہوا تو روپے کی قدر گری، میں سمجھتا ہوں کہ ڈالر نیچے آئے گا، پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا،اسٹیٹ بینک کے پاس اتنے ڈالر نہیں کہ مارکیٹ میں مداخلت کرے، آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق بھی مداخلت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگا ڈالر بیچنے پر آٹھ بینکوں کو شوکاز نوٹس دیا ہوا ہے، بینکوں کے جواب کے بعد جو مجرم ہوا اس کیخلاف ایکشن ہو گا۔وزیر خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں کا فیصلہ آج نہیں کل ہو جائے گا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتنی کمی نہیں آ رہی، پیٹرول یا ڈیزل میں سے ایک آٹھ پیسے کم ہو رہا ہے۔
جبکہ بجلی کی قیمت کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان 80 روپے کا یونٹ 35 روپے میں بیچ رہا ہے، جبکہ جرمنی اور فرانس میں بجلی کا یونٹ 250 روپے کا ہے، اکتوبر میں بجلی کے بلز میں کمی آئے گی، بجلی کی قیمت میں 90 پیسے فی یونٹ مزید اضافہ ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں