چارسدہ (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگلی باری ملی تو کسی ایسے شخص کووزیر نہیں بناؤں گا جس کا پیسا باہر ہوگا، کبھی ان کو ووٹ نہ دو جن کا بزنس اور پیسا باہرہو، جس سیاستدان کا پیسا باہر ہوگا سمجھو وہ پوری طرح ملک سے وفادار نہیں۔
انہوں نے چارسدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا چاہتا ہے پاکستان میں ایسے حکمران آئیں جو دنیا میں بھکاریوں کی طرح گھومیں، شہبازشریف نے کہا کہ میں مانگنے نہیں آیا لیکن مجبور ہوں، کیا کسی ملک کا ایسا لیڈر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک کوئی قوم میرے نبی پاک ﷺ کی سیرت اور سنت پر نہیں چلتی وہ ذہنی طور پرآزاد نہیں ہوتی، میرا ایمان ہے ہم نے اپنے آپ کو لاالہ الااللہ کے ساتھ آزاد کرنا ہے،ہمیں کسی سپر پاور کی غلامی نہیں کرنی ،کسی کے خوف سے ان کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی، ہمارا حکمران خوفزدہ ہوکر امریکیوں کی جنگ میں شرکت کرا کے 80ہزار پاکستانیوں کی قربانی دی، ہم فیصلے اپنے ملک کے مفادات میں کریں گے ، ہم اپنی خارجہ پالیسی کو کسی ملک کے لیے قربان نہیں کریں گے۔جب تک کوئی انسان خوف پر قابو نہیں پاتا وہ بڑا انسان نہیں بنتا، میں جب کرکٹ کھیلتا تھا، یاد رکھیں کبھی کرکٹ کی ٹیم میں کوئی بڑا بیٹسمین نہیں بنا جو تیزبال سے ڈرتا تھا، اور کبھی کوئی بڑا باؤلر نہیں بنا جو مار کھانے سے ڈرتا تھا۔کبھی بڑا کپتا نہیں آیا جو ہارنے سے ڈرتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نبی پاک ﷺ نے ریاست مدینہ میں وہ لوگ جن کی کوئی حیثیت نہیں تھی ان سے دنیا کی امامت کروائی، ان کا خوف کا بت توڑا، پیسے کا بت توڑا، لالچ کا بت توڑا، انسانوں کو اقبال کا شاہین بنا دیا، ہمیشہ یاد رکھنا جب ایک قوم اٹھتی ہے تو قوم کا کردار اور پروا زاٹھتی ہے، علامہ اقبال نے کہا کہ مسلمان ان اصولوں پر چلتا ہے جو نبی پاک ﷺ نے ریاست مدینہ میں بنائے تھے۔پاکستانیوں میں یہ باتیں سیاست چمکانے کیلئے کرتا، یہاں اسلام کا بیچنے کی دکانیں بنائی ہوئی ہیں،فضل الرحمان کو پیسا دے کر کوئی بھی فتویٰ لے لو۔حقیقی آزادی حاصل کرکے ہم عظیم قوم بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں باہر جائیں گے ان کو دیکھ کر لوگ کہیں گے یہ پاکستانی آرہا ہے، پہلی بار مسلمان تاجر انڈونیشیاء اور ملائیشیا گئے تو ان کے کردار کو دیکھ کر وہاں کے لوگ مسلمان ہوگئے، وہ دن آئے گا جب پاکستانی دنیا میں جائیں گے تو لوگ کہیں گے یہ پاکستانی ہیں، یہ ہیں مسلمان ، یہ نبی پاک ﷺ کی حکومت ہے۔انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت آئی تو کہا گیا ہماری مشکلات اس لیے ہیں کہ عمران خان بارودی سرنگیں چھوڑ گیا اور ملک کو دیوالیہ کرگیا ہے۔
جب حکومت ملی تو بیرونی خسارہ 20ارب ڈالر تھا، 2018میں ایکسپورٹ 24ارب ڈالر ، ترسیلات زر 19ارب ڈالر تھا، جب ہم 9اپریل کو حکومت چھوڑی تو بیرونی خسارہ 16ارب ڈالر کا تھا، ترسیلات زر31ارب ڈالر اور ایکسپورٹ 32ارب ڈالر ہوگئی، اس کا مطلب یہ چھوڑ کر گئے تو خسارہ بھی بڑھا، آمدنی بھی کم ہوگئی،جب ہمیں حکومت ملی تو زرمبادلہ کے ذخائر 9ارب ڈالر تھے، جب عدم اعتماد آئی تو زرمبادلہ کے ذخائر 16ارب ڈالر تھے ، یعنی ہم بہتر معیشت چھوڑ کر گئے اس کے باوجود کے ساری دنیا میں کورونا نے تباہی مچائی تھی، ہم نے سب سے زیادہ ٹیکس 6ہزار ارب اکٹھا کیا، چار فصلوں کی ریکارڈ پیداوا رہوئی، 17سال بعد شرح نمو بہترین تھی اور سازش کرکے حکومت گرائی، جب حکومت گرائی تو کہا گیا بڑی مہنگائی کردی، بلاول نے کانپیں ٹانگنے والی مارچ کی اور فضل الرحمان نے دو دھرنے دے دیے، ہم نے کوئی کنٹینر نہیں رکھے بلکہ کہا آجاؤ کھانا دیں گے۔جب سازش کے تحت حکومت گرائی تو مجھ پر کوئی کرپشن کا کیس نہیں تھا، انہوں نے حکومت میں آکر نیب ترمیم کی اور کرپشن کیسز ختم کرائے اور 11سو ارب معاف کرائے۔ شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو سزا ہونی تھی۔ 16ارب نوکروں کے نام پر لیا گیا، چار تحقیقات کرنے والے افسر ہارٹ اٹیک سے مر گئے۔
اپنے کیسز معاف کرا لیے جبکہ چار ماہ پہلے 178آج 236پر ڈالر چلا گیا،روپیہ گرنے سے دولت میں 30فیصد کمی ہوگئی ہے۔جب کہ ان چوروں کی دولت میں 30فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔کبھی ان کو ووٹ نہ دو جن کا بزنس اور پیسا باہر پڑا ہو، میں ایک کال دوں گا حقیقی آزادی کیلئے نکلنا ہے۔میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر مجھے اگلی باری ملی تو کسی ایسے شخص کووزیر نہیں بناؤں گا جس کا پیسا باہر ہوگا، جس سیاستدان کا پیسا ملک میں نہیں وہ پوری طرح ملک سے وفادار نہیں، وہ ڈر رہا ہے اس کامطلب اگر ڈالر روپیہ نیچے گیا تو میرا پیسا بچ جائے اس لیے جو بھی قیادت میں آئے اس کا جینا مرنا پاکستان میں ہونا چاہیے، تاکہ وہ اپنے پاکستان کیلئے لڑے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں