وائس چانسلر گومل یونیورسٹی ڈیرہ دشمنی کر رہا ہے، میری جنگ گومل یونیورسٹی کو بچانے کی جنگ ہے، ذاتی طور پر کسی سے کوئی مسئلہ نہیں، علی امین گنڈاپور کا اعلان

ڈیر ہ اسماعیل خان (آئی این پی )تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر سردارعلی امین خان گنڈہ پور نے کہا ہے کہ ڈیرہ دھرتی سے کسی کو غداری نہیں کرنے دونگا، وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد ڈیرہ دشمنی کر رہا ہے، میری جنگ گومل یونیورسٹی کو بچانے کی جنگ ہے،ایگری کلچرل یونیورسٹی کا قیام اور گومل یونیورسٹی کے طلبا کے حقوق کا تحفظ کروں گا،

ذاتی طور پر کسی سے کوئی مسئلہ نہیں، موجودہ حالات میں وائس چانسلرکے اشارے پر سوشل میڈیا پر میرے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ میں وائس چانسلر سے گومل یونیورسٹی سے ملحقہ نجی رہائشی کالونی کے راستہ کیلئے دبائو ڈال رہا ہوں، جس کا حقیقت سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں، مذکورہ کالونی کی یہ اراضی بھکر کے ایک ایم پی اے کی ملکیت تھی جو ایک پرائیویٹ شخص نے خریدی ہے اور اس کالونی کا پہلے ہی راستہ قریبی گائوں سے گزرتا ہے۔ گومل یونیورسٹی کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کا ذمہ دار وائس چانسلر گومل یونیورسٹی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا ہومز کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق وفاقی وزیر گلگت بلتستان و امور کشمیرسردارعلی امین خان گنڈہ پور کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ وائس چانسلر کے پاس میرا کوئی تحریری یا زبانی ثبوت ہے کہ میں نے ان سے کالونی کیلئے راستہ مانگا تھا یا اس حوالے سے کوئی دبائو ڈالا ہے، یہ صرف وائس چانسلر اپنے آپ کو بچانے کیلئے اپنے گماشتوں کے ذریعے غلط پروپیگنڈہ کرا رہا ہے لیکن ڈیرہ اسماعیل خان کی عوام باشعور ہے۔ گومل یونیورسٹی میں پہلے ہی سرپلس ملازمین موجود ہیں، پھر مولانا برادران سمیت دیگر خوشامدیوں کے نئی افراد بھرتی کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ موصوف کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج گومل یونیورسٹی مالی بحران کا شکار ہے۔ سرکاری ملازمین اپنی تنخواہوں اور پنشنرز اپنی پنشن سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گومل یونیورسٹی کو تباہی سے بچانے اور مالی بحران سے نکالنے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھونگا اورکسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئوں گا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں