اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر عمران خان الیکشن چاہتے ہیں تو پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں توڑ دیں اور الیکشن میں چلے جائیں۔جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیلوں کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عمران خان پر الزام لگایا کہ اُن کو بیرونی قوتوں نے ڈالر دے کر لانچ کیا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ’یہ کہتے ہیں میں خطرناک ہوں، مگر یہ خطرناک ملک کے لیے ہیں مخالفین کے لیے نہیں۔جب مریم نواز سے پوچھا کہ عمران خان نے آرمی چیف کو ایکسٹینشن دینے کا اشارہ دیا ہے اس پر اُن کا کیا موقف ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ وہی موقف ہے جو پچھلی ایکسٹینشن کے وقت تھا۔انہوں نے کہا کہ ’عمران خان اپنے کسی بیان پر ٹھہرتے نہیں، اس پر کیا بات کروں۔مریم نواز نے کہا کہ ’پہلے وہ سپہ سالار کی تعریفیں کرتے رہے، پھر میر جعفر اور ایکس وائی زیڈ کہتے رہے۔انہوں نے عمران خان پر سیاسی مقاصد کے لیے مذہب کو استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے الیکشن سے قبل جس مذہبی جماعت کے دھرنوں میں شرکت کی، حکومت میں آنے کے بعد اسی کے کارکنوں کو مسجدوں میں گھس کر مارا۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہ مذہب انسان کا ذاتی معاملہ ہے مگر جب آپ اسے سٹیج پر استعمال کرتے ہیں تو وہ آپ کا ذاتی معاملہ نہیں رہتا۔وہ کہتے ہیں کہ دوسروں کو ووٹ گناہ ہے اور مجھے ووٹ ڈالنا ثواب ہے۔مریم نواز نے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے ڈیل کر کے ملک کو مشکل میں ڈالا جس کے نتائج آج بھی عوام بھگت رہے ہیں۔
فرح گوگی کے کیس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس پر انہیں شکوہ ہے۔’جس شخص کے ہاتھ ہر قسم کے جرم سے رنگے ہیں اس کو ابھی تک کسی سزا کا سامنا نہیں ہوا۔‘ان کا کہنا تھا کہ یہ صورت حال پاکستان کی عدلیہ اور سسٹم پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔لاپتا افراد کے حوالے پوچھے جانے والے سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ شہباز شریف نے مدثر نارو کے کیس کو ٹیک اپ کیا ہوا ہے اور انہیں اس پر بریک تھرو کی امید ہے۔جب ان سے عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے پوچھا گیا تو مریم نواز نے کہا کہ وہ کہتے کہ میں بہت بڑا ’اِن سوِنگ‘ کرایا ہے۔پہلے وہ اپنے کوچ کا نام بتائیں، جو انہیں ایسے مشورے دے رہا ہے۔
مریم نواز نے عمران خان کو ایک بار پھر لاڈلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہ ہو تو اس کو ڈیل کرنا چٹکیوں کا کام ہے۔انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ وہ حکومت کے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی حمایت نہیں کرتیں۔انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ جب بھی حکومت کی جانب سے تیل یا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے تو وہ اس کی حمایت نہیں کرتیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں