اسلام آباد(پی این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے ریلوے ایکٹ میں سے سزائے موت ختم کرنے سے متعلق بل کثرت رائے سے منظور کر لیا، جے یو آئی (ف)کی رکن کمیٹی عالیہ کامران نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اختلافی نوٹ جمع کرا دیا ، کمیٹی نے نکاح کا اندراج نہ کروانے کی سزا ایک ہزار روپے سے بڑھا کر تین لاکھ روپے کرنے کا بل متفقہ طور پر
منظور کر لیا جبکہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل کے حوالے سے رائے لینے کے لئے پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے حکام کو آئندہ اجلاس میں بلا لیا جبکہ معاملے پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قانون انصاف کی قائمہ کمیٹیوں کے ممبران کی میٹنگ بھی کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئر مین کمیٹی محمود بشیر ورک کی صدارت میں ہوا ،
اجلاس میں مختلف بلوں کا جائزہ لیا گیا، رکن کمیٹی قادر خان مندوخیل کی جانب سے پیش کئے گئے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بل کو اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ منظور کیا جائے، اسٹیک ہولڈرز کو بلائیں میٹنگ کریں اور ان کی تجاویز لیں،بار باڈیز بڑے اسٹیک ہولڈرز ہیں، دوسرا اسٹیک ہولڈر لاء اینڈ جسٹس کمیشن ہے، ان کی رائے لے لیں،سیاسی اتفاق رائے بھی ہونا چاہئے۔
رکن کمیٹی نوید قمر نے کہاکہ اس پر پارلیمنٹ میں بھی اور پارلیمنٹ کے باہر بھی اتفاق رائے کی ضرورت ہے، بار ایسوسی ایشنز اور اٹارنی جنرل کو بلا لیں، رکن کمیٹی عالیہ کامران نے کہاکہ ججز کی تعداد بڑھانے کے ہم بھی حق میں ہیں،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ممبران فیصلہ کریں کہ تعداد زیادہ ہونی چاہئے کہ نہیں۔کمیٹی نے بل کے معاملے پر پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے حکام کو آئندہ اجلاس میں بلا لیا جبکہ معاملے پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قانون انصاف کی قائمہ کمیٹیوں کے ممبران کی میٹنگ بھی کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ اجلاس میں حکو مت کی جانب سے پیش کئے گئے قانون شہادت(ترمیمی)بل2022کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
رکن کمیٹی نے عالیہ کامران نے کہا کہ اس بل کو سمجھنے کے لئے وقت چاہئے، ہم بھی ماہرین سے رائے لینا چاہتے ہیں ، چیئرمین کمیٹی نے عالیہ کامران کے مطالبے پر بل کو آئندہ اجلاس کے لئے موخر کر دیا۔ اجلاس میں ریلوے (ترمیمی)بل2022کا بھی جائزہ لیا گیا، وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اینٹی ٹیررا زم ایکٹ میں سزائے موت موجود ہے ۔یہ ڈوپلیکیشن ہوئی ہوئی تھی،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جو بھی قوانین ہیں ان پر عملدرآمد ہونا چاہئے، سزائیں کم کرنے کے بجائے اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ سزائیں کیوں نہیں ہو رہیں؟
اتنا ہمیں سزائوں کی بارے میں نرم رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں، سخت رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے، اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے بل پر رائے شماری کرائی جس پر عالیہ کامران سمیت دو ارکان نے بل کی مخالفت کی۔ تاہم کثرت رائے سے بل منظور کر لیا گیا ، عالیہ کامران نے معاملے پر اپنا اختلافی نوٹ جمع کرا دیا۔ اجلاس میں رکن اسمبلی شاہدہ رحمانی کی جانب سے پیش کئے گئے مسلم عائلی قوانین(ترمیمی)بل2021کا بھی جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے بل کا جائزہ لینے کے بعد متفقہ طور پر بل منظور کر لیا، بل کے تحت نکاح کا اندراج نہ کروانے کی سزا ایک ہزار روپے سے بڑھا کر تین لاکھ روپے کر دی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں