توہین عدالت کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ قبول کروں گا یا نہیں؟ عمران خان نے اعلان کر دیا

گوجرانوالہ (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ توہین عدالت کیس میں عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی قبول کروں گا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کئی زبردست فیصلے کیے ہیں، ان کی کوشش ہے مجھے نااہل کیا جائے۔انہوں نے گوجرانوالہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس قوم میں بیداری آجاتی ہے وہی قوم اپنی حقیقی آزادی کو چھینتی ہے۔

 

وہی قوم اوپر جاتی ہے اور اونچی پرواز کرتی ہے، سب سے پہلے اپنی قوم کو چار چیزیں ہیں جو انسانوں کو حقیقی طور پر آزاد کرتی ہیں، اللہ نے مجھے دنیا میں سفر کرنے کا موقع دیا، دنیا کے معاشرے دیکھے، ہر ملک دیکھا، کبھی بھی کسی قوم کی پرواز اوپر نہیں جاتی جب تک وہ غلامی کی زنجیریں نہیں توڑتی، چار قسم چیزیں غلام رکھتی ہیں، لاالہ الااللہ انسان کو آزاد کرتا ہے، بار بار لوگوں کو بتاتا ہوں کہ نبی پاک ﷺ ریاست مدینہ میں دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب لے کر آئے، میری پوری کوشش ہے کہ میں اپنے نبی پاک ﷺ کی زندگی اور سیرت کے ذریعے آپ کو آزاد کروں۔میری والدہ نے بچپن سے مجھے بتایا کہ تمہیں نہیں اندازہ غلامی کیا ہوتی ہے، ہم نے انگریز کی غلامی دیکھی ہے، بڑے فخر سے بتاتی کہ آپ آزاد ملک میں پیدا ہوئے۔ بری غلامی یہ ہوتی ہے کوئی قبضہ کرلے اور غلام بنالے۔

 

 

دوسری غلامی کوئی ملک آپ کو فتح کیے بغیر ریموٹ کنٹرول بنا دیتا ہے، باہر کے ممالک کی غلامی کرنا بھی اتنی ہی بری غلامی ہے جتنا کوئی کسی ملک پر قبضہ کرتا ہے۔میری حکومت ہٹائی گئی کیونکہ میں کسی اورکی غلامی کیلئے تیار نہیں تھا، مجھے اس لیے ہٹایا گیا کہ مجھے کوئی اور ملک ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا تھا، ہندوستان روس سے تیل خرید رہا ہے، میری روسی صدر سے تیل خریداری کیلئے بات بھی ہوئی اور گندم کی خریداری کیلئے بھی، امپورٹڈ حکومت نے لوگوں پر مہنگائی کا بم گرا دیا۔ دوسری طرف ہمارا وزیراعظم کرائم منسٹر دنیا میں پیسے مانگنے چلا گیا،میں جب بھی بطور وزیراعظم کسی ملک کے وزیراعظم سے ملتا تھا تو مجھے اگلے وزیراعظم کی پوری شہرت اور تعلیم بارے بتایا جاتا تھا۔یہ جہاں بھی مانگنے گیا ان تمام ممالک کے سربراہان کو پتا ہے کہ شہبازشریف اور زرداری کی اربوں ڈالر کی پراپرٹی باہر پڑی ہے۔

 

سیکرٹری یواین سیلاب دیکھنے آیا لیکن انہوں نے پیسا مانگنا شروع کردیا، شہبازشریف نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو کہا کہ آپ جو بھی پیسا دیں گے ہم ایمانداری سے خرچ کریں گے۔شہبازشریف ان کو سارا پتا ہے کہ آپ کی حکومت کے 60فیصد وزراء ضمانت پر ہیں۔آپ اور تمہارے بیٹوں پر 16ارب کا کیس ہے، اس کو کہہ رہا ہے کہ ہم ایمانداری سے خرچ کریں گے۔ اس طرح کے لوگ ہوں جن کا پیسا ملک سے باہر اور دوسروں سے بھیک مانگیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکا کی جنگ میں 80ہزار پاکستانی قربان کردیے، اس طرح کے حکمران اپنے لوگوں کا خون چوستے ہیں جبکہ باہر کے حکمرانوں کے سامنے لیٹ جاتے ہیں۔ اس طرح کے حکمران عوام کی بہتری نہیں سوچیں گے، بلکہ وہ اپنے باہر پڑے پیسوں کو دیکھیں گے۔دوسری غلامی غربت ہے، امیر اور غریب کے دو نظام تعلیم، ہم پہلی بار یکساں نصاب لائے، احساس پروگرام لے کر آئے، پہلی بار ہیلتھ انشورنس لے کر آئے، 10لاکھ سے کسی بھی ہسپتال میں عوام علاج کرا سکتے تھے۔ذہنی غلامی ، مدینہ کی ریاست میں جن عربوں کی کوئی حیثیت نہیں تھی پیارے رسول ﷺ نے ان کو آزاد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ توہین عدالت کیس میں عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی قبول کروں گا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کئی زبردست فیصلے کیے ہیں، ان کی کوشش ہے مجھے نااہل کیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں