میں تو اس رات بھی گرفتاری کیلئے تیار تھا، عمران خان نے حیران کن انکشاف کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’وہ کل گوجرانوالہ کے جلسے میں اپنی تحریک کے اگلے اہم مرحلے کا اعلان کریں گے۔‘عمران خان نے جمعے کو اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’کل گوجرانوالہ جلسہ ہماری حقیقی آزادی کی تحریک کے پہلے مرحلے کا آخری جلسہ ہوگا۔‘’میں اگلے اور اہم ترین مرحلے کا اعلان اس جلسے میں کروں گا۔

 

 

امپورٹڈ حکومت اور اس کے ہینڈلرز اس بات سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کہ قوم پی ٹی آئی کے پیچھے مضبوطی سے کھڑی ہے، وہ مائنس ون فارمولے پر چل رہا ہے۔‘دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ (حکومتی اتحاد) عمران خان کو ٹیکنیکل ناک آوٹ کی جانب لے جانا چاہتے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے سنیچر سے ملک گیر احتجاج شروع کیا جا رہا ہے۔‘فواد چوہدری نے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف حلقوں میں ضمنی انتخاب ملتوی کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’الیکشن کمیشن نے جن حلقوں میں الیکشن ملتوی کیا، وہاں سیلاب نہیں ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن کے اقدام سے لگتا ہے وہ الیکشن نہیں کرانا چاہتا۔‘دوسری جانب جمعے کو ہی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بول نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’میں طاقتور لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک کے جو حالات چل رہے ہیں، گیم سب کے ہاتھ سے نکل جائے گی۔‘عمران خان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کمزور حکومت کبھی مسائل حل نہیں کر سکتی۔ ملکی مسائل کا واحد حل الیکشن ہے۔

 

 

‘انہوں نے کہا کہ ’جنرل مشرف ان سے ہر طرح بہتر تھا لیکن اس نے ان دونوں زرداری اور نواز شریف کو جو این آر او دیا، اس نے اس ملک کو بہت نقصان دیا۔‘عمران خان نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان میں سری لنکا پلس حالات ہونے والے ہیں۔ یہ (حکومت) ملک کو جس طرف دھکیل رہی ہے، یہ کسی کے کنٹرول میں نہیں رہے گا۔‘انہوں نے بتایا کہ وہ سیلاب متاثرین کے لیے اتوار کی رات ایک اور ٹیلی تھون کریں گے۔چیئرمین تحریک انصاف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’پنجاب میں مسٹر ایکس اور وائی کوشش کر رہے ہیں کہ پنجاب میں کسی طرح ہماری حکومت گرائی جائے۔‘اپنی گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’میں اس دن بھی تیار بیٹھا تھا، یہ مجھے دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے رات کو دو تین بجے آنا تھا۔ میں تو اپنا چھوٹا سا بیگ لے کر تیار بیٹھا تھا۔ مجھے پتا تھا کہ یہ جو بھی کریں گے اپنا ہی بیڑا غرق کریں گے۔ عوام ہی اتنے نکل آئے تو یہ ڈر گئے۔ ‘’گرفتار ہونا تو چھوٹی بات ہے، میں حقیقی آزادی کے لیے اپنی جان بھی دینے کے لیے تیار ہوں۔‘

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں