اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جمعہ کو ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی کابینہ کے اراکین بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ پاکستان کو عام حالات کے تناسب سے بڑھ کر سیلاب کا سامنا ہے جو کہ موسمیاتی طور پر پیدا ہونے والی قدرتی آفت کا خوفناک مظہر ہے۔
انہوں نے حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کے اداروں، بین الاقوامی برادری اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثرین تک پہنچنے کے لیے وسیع پیمانے پر کی جانے والی امدادی کارروائیوں کا خاکہ پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیکرٹری جنرل گوتریس کا دورہ پاکستان اس نازک وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا مظہر ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کے فلڈ رسپانس پلان کی فنڈنگ کے لیے اقوام متحدہ کی 160 ملین ڈالر کی ”فلیش اپیل” سمیت بین الاقوامی امداد کو متحرک کرنے کے لیے سیکرٹری جنرل کی بھرپور حمایت اور وکالت کو سراہا۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل کی جانب سے ان سیلابوں کے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے تعلق کو اجاگر کرنے کے پیغام کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کی قیادت اور بروقت مداخلت نے تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والے سنگین چیلنجوں پر عالمی سطح پر آگاہی میں مدد دی۔ وزیراعظم نے یاد دلایا کہ عالمی کاربن کے ایک فیصد سے بھی کم اخراج کے ساتھ پاکستان عالمی حدت کے لیے سب سے کم ذمہ داروں میں شامل ہے، اس کے باوجود یہ موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ”موسمیاتی انصاف” کے جذبے کے تحت پاکستان عالمی برادری خصوصاً صنعتی ممالک کی طرف سے اس موسمیاتی آفت سے نمٹنے اور بحالی و تعمیرنو کے لیے تعاون کا حقدار ہے۔ دونوں رہنماؤں نے سیلاب سے متاثرہ آبادی کی بحالی کے مرحلے اور سیلاب سے تباہ ہونے والے علاقوں کی تعمیرنو کے لیے پاکستان کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے نظام اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کی مناسب مدد کے ساتھ موافقت اور تخفیف کے مختلف منصوبوں سمیت مستقبل میں موسمیاتی خطرات کے خلاف لچک پیدا کرنے کے پاکستان کے عزم کو دہرایا۔ پاکستان کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کو یاد کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے پاکستانی عوام کے لیے اپنے بے پناہ جذبات کا اظہار اور تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی عوام کی سخاوت کے ساتھ ساتھ اپنے ہم وطنوں کی مدد کرنے اور کئی دہائیوں تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی میں ان کی فراخدلی کے گواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سیلاب کی بڑے پیمانے پر تباہی اور اس کے اثرات سے پریشان ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی امداد کو متحرک کرنے سمیت پاکستان کو مکمل حمایت اور عزم کا یقین دلایا۔ سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ یہ محض یکجہتی کا نہیں بلکہ انصاف کا سوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحالی اور تعمیر نو کے لیے درکار بڑے پیمانے پر تعاون کے علاوہ، موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو جلد، سنجیدگی اور ذمہ داریوں کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہے جس کے وہ مستحق ہیں۔
سیکرٹری جنرل گوتریس ملک میں شدید بارشوں اور سیلاب کے تناظر میں یکجہتی کے لیے پاکستان کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ وزیراعظم اور سیکرٹری جنرل نے بعدازاں نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر میں بریفنگ میں شرکت کی۔ سیکرٹری جنرل اپنے دورے کے دوران سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کا بھی دورہ کریں گے۔\
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں