اسلام آباد (آئی این پی) سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ میں جج صاحبان کے سامنے ذاتی طور پر کچھ باتوں کی وضاحت کرنا چاہتا تھا لیکن مجھے سنا نہیں گیا، آئی ایم ایف کی رپورٹ پڑھ لیں ملک کس طرف جا رہا ہے، حکومت جو مرضی کرلے الیکشن کے بغیر حالات صحیح نہیں ہوں گے۔
جمعرات کو سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان توہین عدالت کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے اختتام کے بعد کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں جج صاحبان کے سامنے ذاتی طور پر کچھ باتوں کی وضاحت کرنا چاہتا تھا لیکن مجھے سنا نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر بات کا تناظر ہوتا ہے کس تناظر میں بات کی گئی، جب آج عدالت نے مجھے وضاحت کا موقع نہیں دیا۔ عمران خان نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ پڑھ لیں ملک کس طرف جا رہا ہے، حکومت جو مرضی کرلے الیکشن کے بغیر حالات صحیح نہیں ہوں گے۔ قبل ازیں عمران خان نے کمرہ عدالت میں اپنی جگہ پر کھڑا ہو کر عدالت میں بولنے کی اجازت مانگی عدالت نے کہا کہ ہم نے وکلاء کو سن لیا ہے، عدالت کے پوچھے گئے سوالات پر اپنا موقف ملنا ہے۔قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آج عدالت آتے آتے بھی 15منٹ لگ گئے ، صحافی نے سوال کیا کہ وفاقی حکومت آپ کو گرفتار کرنے کا پلان بنارہی ہیے ، اس پر عمران خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت گرفتار کرنے کی کوشش توبڑی دیر سے کررہی ہے ، تفصیلی بات سماعت کے بعد کروں گا ، انھوں نے کہا کہ میںنے نہیںچاہتا کہ کوئی غلط ٹکر چل جائے ، اس حوالے سے بعد میں بات کروںگا ۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں