اسلام آباد(پی این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے کے حوالے سے تحریک انصاف کے کیسز کی پیروی کرنے والے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ عدالت عمران خان سے غیر مشروط معافی کی توقع کررہی تھی ۔وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ طلال چوہدری اور دیگر کے کیسز میں کریمنل کنٹیمپٹ نہیں تھی۔
دو سینیئر قانون دانوں نے جو دلائل دیے ان کی رائے سے متفق ہوں، فرد جرم عائد کرنا پانچ ججز کا فیصلہ ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ قانونی آپشنز تو عمران خان کے پاس ہیں لیکن ان آپشنز سے متعلق ان کی لیگل ٹیم بہترسمجھ سکتی ہے۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاتون جج کو دھمکیاں دینے سے متعلق توہین عدالت کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر فرد جرم عائد کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 رکنی بینچ نے کی، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، ان کے وکیل حامد خان اور دیگر وکلا عدالت میں موجود تھے۔فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ہم عدالتی معاونین کے مشکور ہیں ، دو ہفتے بعد 22 ستمبر کو عمران خان پر فرد جرم عائد کی جائےگی، عمران خان کا جواب تسلی بخش نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں