اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی پاک فوج کی قیادت کی مشاورت سے ہوگی، 5 سینئرترین جنرلز میں کوئی بھی ایک دوسرے سے کم نہیں ہے،آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار وزیراعظم کے پاس ہے، عمران خان جلسوں میں اداروں کو خراب کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جلسوں میں اداروں کو خراب کرنا چاہتا ہے، آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار وزیراعظم کے پاس ہے، آرمی چیف کی تعیناتی پاک فوج کی قیادت کی مشاورت سے ہوگی، 5 سینئرترین جنرلز میں کوئی بھی ایک دوسرے سے کم نہیں ہے۔رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پہلے کہتا تھا غیرملکی سازش ہے، امریکا نے یہ سارا کچھ کروایا ہے، یہ آدمی کنفیوزڈ ہیں اسے کچھ سمجھ نہیں کہ کیا کہنا ہے اور کیا کہہ جاتا ہے۔عمران خان اپنے ریفرنس بند کرواتے رہے اور ہمارے خلاف بناتے گئے، ہمارے اوپر غلط مقدمے درج ہوئے ہیں، ہم اس کو گرفتار نہیں کریں گے،نیب اس کو گرفتار کرے، ہم چیئرمین نیب کو بلیک میل کرنے کیلئے کوئی ویڈیو نہیں بنائیں گے، عمران خان نے اسلام آباد میں مسلح جتھے کے ساتھ چڑھائی کی تھی۔انہوں نے کہا کہ لندن میں نواز شریف کے ساتھ ہماری میٹنگ ہوئی تھی، میٹنگ میں اس بات کا فیصلہ ہوا تھا کہ ہمیں حکومت کو جاری نہیں رکھنا چاہئے، ہم اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ ہمیں راستہ نکالنا چاہئے اور عوام کے پاس جانا چاہئے، بعد میں پی ڈی ایم کی سربراہی میٹنگ بھی ہوئی تھی۔
نوازشریف نے سربراہی میٹنگ میں ویڈیو لنگ کے ذریعے شرکت کی تھی، نوازشریف نے یہی موقف دھرایا اور اتحادی جماعتوں کو قائل کرنے کی کوشش کی، میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے ہمیں مشکل فیصلے کرنے ہوں گے،بدقسمتی سے آج ہمیں ایسی صورتحال درپیش ہیں جہاں مہنگائی بڑھ رہی ہے، نگران حکومت کے ساتھ آئی ایم ایف بالکل بات نہیں کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں