فیصلہ کن مرحلہ ہے، جیل توچھوٹی چیز جان دینے کو تیار ہوں، عمران خان کا دوٹوک اعلان

چشتیاں(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے جیل میں ڈالنے کی کوشش کررہے،جیل توچھوٹی چیز جان دینے کو تیار ہوں، لوٹوں نے ضمیر فروخت کرکے منتخب حکومت گرائی، قانون کی بالا دستی کے بغیر کوئی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا،فیصلہ کن مرحلہ ہے، جب تک زندگی ہے میں ان کا مقابلہ کروں گا۔

 

 

انہوں نے چشتیاں میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء پر مجھے بہت امید ہے، وکلاء میری حقیقی آزادی کی جنگ اور جدوجہد میں جیت اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک وکلاء کمیونٹی ساتھ نہیں ہوگی، لاالہ الااللہ آزادی کا ایک دعویٰ ہے، جب انسان دعویٰ کرتا ہے کہ اللہ تیرے سوا کوئی خدا نہیں تو یہ ہم آزادی کا دعویٰ کرتے ہیں، اللہ اس وقت تک کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک انسان خود اپنی حالت نہیں بدلتا، پھر کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، آپ جتنی مرضی نمازیں پڑھیں، حج پر جائیں، مکہ مکرمہ میں سب سے زیادہ پاکستانی ملیں گے، لیکن حالت بدلتی نہیں کیونکہ حکومت میں ڈاکو بیٹھے ہوئے ہیں، پھر کیسے حالت بدلے گی، جب تک ہم خود اپنی حالت نہیں بدلیں تو حالت نہیں بدلے گی،پیسے لے کر لوٹے ہوجاتے ہیں، خوف ہوتا ہے نوکری نہ چلی جائے، یہ خوف کا بت ہوتا ہے، میری نظر میں یہ شرک ہے، ہم کلمہ بھی پڑھتے ہیں، عاشق رسول ﷺ بھی کہتے ہیں لیکن اللہ نے جو حکم دیا ہے کہ میرے نبی ﷺ کے راستے پر چلو، وہ ہم کرتے نہیں، ریاست مدینہ میں بھی یہی ہوا جب وہاں کے لوگ نبی پاک ﷺ کی سنت پر چلے تو انقلاب آیا۔

 

دو سپر پاور بیٹھ گئیں۔پاکستان میں ایشیاء میں تیزی سے ترقی کرتا ملک تھا، ہماری صنعتی پیداوار چار ایشیئن ممالک کے برابر تھی ایکسپورٹ ہانگ کانگ کے برابر تھی، ہمیں دنیا میں کہیں ویزے کی ضرورت نہیں تھی۔اب یہ 30سال کے بڑے بڑے ڈاکو بیٹھ گئے ہیں ان کے ہوتے کوئی کامیابی کی امید نہیں ہے، یہ چور دروازے سے آئے ہیں، لوگوں کے ضمیر خرید کر آج اوپر بیٹھ گئے ہیں، نوازشریف سزا یافتہ ہے، زرداری انٹرنیشنل شہرت کا ڈاکو ہے، باہر اس پر کتابیں لکھی ہوئی ہیں۔ہم پرامن احتجاج کریں تو 25مئی کو ظلم وتشدد کیا، مجھ پر دہشتگردی کا مقدمہ کیا، پوری دنیا میں پتا چل گیا کہ عمران خان پر دہشتگردی کا پرچہ کٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ حالت تب بدلے گی جب قانون کی حکمرانی ہوگی، قانون کی حکمرانی کیلئے وکلاء برادری کھڑی ہوسکتی ہے، سب سے زیادہ ذمہ داری وکلاء پر عائد ہوتی ہے۔ قانون کی بالا دستی کے بغیر کوئی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا، جب تک زندگی ہے میں ان کا مقابلہ کروں گا، میں چاہتا ہوں آپ سب بھی میری ٹیم بنیں۔میں آزاد عدلیہ کیلئے جیل گیا ، اب مجھے پھر جیل ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں، میں جان دینے کو تیار ہوں جیل چھوٹی چیز ہے، اب یہ بڑی تحریک ہے، انڈیا روس سے تیل خرید سکتا لیکن پاکستان نہیں خرید سکتا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں