اسلام آباد(آئی این پی ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلح افواج اور عوام کے رشتے کو توڑنے والا پاکستان کا دوست نہیں ہوسکتا، ہمارے افسروں اور جوانوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ایک ایک چپے کی حفاظت کی اور دشمن کے دانت کھٹے کر دیئے، ملک میں تباہ کن سیلابوں سے در پیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پوری قوم متحد ہے،عوام نے جرات مندی سے اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک بارپھر 1965 کی جنگ جیسے جذبے کا مظاہرہ کیا ہے،
سیلابوں سے لاکھوں گھر تباہ ہوئے اور تقریبا تین ہزار افراد جاں بحق ہوئے ، اس آفت سے بڑے پیمانے پر فصلوں کو نقصان پہنچا اور مویشی پانی میں بہہ گئے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان کے توہین آمیز بیانات پر لائحہ عمل اختیار کرنے کے حوالے سے گفتگو ہوئی، وزارت داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف قانونی کارروائیوں پر بریفنگ دی۔ کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبا زشریف نے کہا کہ ملک میں سیلابی صورتحال کے باعث متاثرین کیلئے 1.2ارب کا تخمینہ لگایا ، یہ صورتحال بہت گھمبیر ہے ، سیلاب کا پھیلاؤ بہت زیادہ ہے ، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شازیہ مری کی سربراہی میں متاثرین کیلئے 20ارب کی تقسیم ہوچکی ہے ، سیکرٹری سے رابطہ کرکے متاثرین کیلئے 8ارب کی تقسیم یقینی بنائیں گے ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ میں سیلاب کی اوسط 60سے 70فیصد ہے ، بلوچستان میں بہت زیادہ تباہی ہوئی ، بلوچستان میںسیلاب کے باعث رابطے منقطع ہوگئے ، انٹرنیٹ بن ہوگیا ، سیکرٹری نے بتایا کہ اگلے آٹھ دنوں میں 8ارب کی تقسیم مکمل ہوجائے گی ، سیلاب سے برے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ، وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی وحکومت 180ارب دے گی ، 70ارب کے علاوہ 15ارب سندھ حکومت کو دیئے گئے ہیں،
10ارب بلوچستان ، 10ارب خیبرپختونخوا اور 13ارب گلگت بلتستان کو دیئے گئے ہیںِ ۔ این ڈی ایم اے کو 5ارب جاری کردیئے گئے ہیںاور مزید 3ارب دیئے جارہے ہیں، پچھلے ایک ہفتے میں دنیا کو پتہ چلا کہ پاکستان میں کس حد تک کس سیلاب سے تباہی ہوئی ہے ، جاںبحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10لاکھ روپے دیئے جائیں گے ، وزیراعظم اطلاعات مریم اورنگزیب اور شیری رحمان کی کاوشوں سے دنیا نے جانا کہ سیلاب سے کتنی تباہی ہوئی ہے ، وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے ساتھ تعاون جاری ہے ، عالمی سطح پر معاشی ادارے پاکستان کے ساتھ تعاون کررہے ہیں، پاکستان کے عوام اور وفاقی حکومت تعاون پر دنیا کے مشکور ہیں۔ سیلاب متاثرین کی بحالی ایک بڑا چیلنج ہے ، باقاعدہ نظام کے تحت متاثرین کی بحالی کا کام مکمل کیا جائے گا ، آئندہ قدرتی آفات سے بچنے کیلئے ہمیں جامع منصوبہ بندی کرنی ہوگی ، سیلاب متاثرین کیلئے خوراک ادویات اور دیگر اشیاء ضروریہ پہنچا رہے ہیں، پاک افواج سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات تک پہنچا رہی ہے ، سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے پوری قوم متحد ہوچکی ہے ، سیلاب سے متاثرین علاقوں کی بحالی کا مرحلہ شروع ہوگیا ہے ، ان کا مزید کہناتھا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ عوام کی خدمت کا ہے ، ہمیں اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا ، برطانیہ نے امدادی رقم کو بڑھا کر 15پاپنڈ کا اعلان کیا ہے ، وفاقی ، صوبوں اور اداروں کو ملکر سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے جامع پلان بنانا ہوگا ، سیلاب متاثرین کی مدد کرنے والے تمام اداروں اور افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے سیلاب متاثرہ خاندانوںکیلئے مختص فنڈ کو 28ارب سے بڑھا کر 70ارب کردیا گیا ، یہ اضافہ سیلاب کی تباہ کاریوں کو دیکھ کر کریا گیا ،ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ رقوم بی آئی ایس پی کے ذریعے تقسیم کی جارہی ہیں۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں