مفتاح اسماعیل کی چھٹی؟ نواز شریف کا فیصلہ تسلیم کرنے کا اعلان

اسلام آباد (پی این آئی) وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ 9 اکتوبر کے بعد وزیراعظم کی صوابدید ہے مجھے مشیر بنائیں یا گھر بھیج دیں، میرے جانے سے پاکستان پر کوئی فرق نہیں پڑے گا،اسحاق ڈار اور میری اپنی اپنی آراء ہیں،نوازشریف پارٹی لیڈر ہیں وہ کسی وزیر کو بھی گھر بھیج سکتے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑا مسئلہ ڈیفالٹ کا تھا اسی لیے آئی ایم ایف کے پاس گئے۔

 

آئی ایم ایف نے کہا پیٹرول بجلی مہنگی کرو پھر بات ہوگی، ایک ایل سی کھلوانے کیلئے دوسرے ملک جانا پڑتا تھا،یواے ای اور قطر نے مدد نہ کی ہوتی تو آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا، چین ، یواے ای ، قطر اور سعودی عرب ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔انہوں نے کہا کہ پہلا ہدف ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا تھا جو حاصل کرلیا،دوسرا ہدف مہنگائی کنٹرول کرنا ہے ، جس پر توجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی وزیرخزانہ نے درآمدات پر اتنی نظر نہیں رکھی ہوگی جتنی میں نے رکھی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف اور نوازشریف مہنگائی پر بہت پریشان ہیں، روپیہ کہاں پر رکے کا اس پر کوئی دعویٰ نہیں کرسکتا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 9اکتوبر کے بعد وزیراعظم کی صوابدید ہے مجھے مشیر بنائیں یا گھر بھیج دیں، نوازشریف ہم سب کے لیڈر ہیں،وہ کسی بھی وزیر کو گھر بھیج سکتے ہیں، وزیراعظم رکھنا چاہیں توٹھیک ورنہ چلا جاؤں گا، میرے جانے سے پاکستان پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، اسحاق ڈار اور میری اپنی اپنی آراء ہیں، احسن اقبال ، اسحاق ڈار اور مفتاح اسماعیل کی آراء بھی مختلف ہیں، ضروری نہیں سب کی رائے ایک جیسی ہوں۔

 

 

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے بغیر الیکشن جیتنا مشکل ہے، نوازشریف جتنا جلد واپس آئیں گے پارٹی کیلئے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں عمران خان کی تقریر بارے کوئی بات نہیں ہوئی،آئی ایم ایف سے متعلق شوکت ترین کی آڈیو ریڈ لائن تھی لیکن اس آڈیو بارے آئی ایم ایف میٹنگ میں کوئی بات نہیں ہوئی، اقتدار سے نکلنے کے بعد کیا لوگ بھول جاتے ہیں کہ وہ پاکستانی بھی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں