اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہےکہ پنجاب، خیبرپختونخوا حکومتیں توڑنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ ایک فریم ورک کے تحت پورے ملک میں الیکشن ہوں۔
انہوں نےنجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر آئی ایس پی آر نے میری پریس کانفرنس سنی ہوتی تو شاید انہیں اس بیان کی ضرورت نہ پڑتی کیونکہ عمران خان نے واضح طور پر جو باتیں کی ہیں ان میں فوج کی اعلیٰ قیادت کا تبصرہ نہیں بلکہ سول قیادت کا ذکر تھا۔عمران خان نے پاکستان کو سری لنکا بننے سے روکا ہوا ہے۔ایک اور پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پچھلی بار جب مریم نواز نے فوج سے متعلق ایسا بیان دیا تو آئی ایس پی آر نے اس پر بات نہ کرنے کو ترجیح دی لیکن عمران خان کے بیان پر فیصلہ کیا کہ اس پر بیان دینا ہے لیکن ایسا کرنے کی ضرورت نہیں تھی ۔فواد چوہدری کے بقول مسلم لیگ ن کے راہنماؤں نے نو دس پریس کانفرنسز اس خوشی میں کر دی ہے کہ ان کے پاس کچھ نہیں رہ گیا اور کسی طرح سے عمران خان کو نااہل کیا جائے کیوں کہ وہ نااہل نہیں ہوتے تو حکمراں جماعت خود مان رہی ہے وہ الیکشن نہیں جیت سکتی اور ان کے پاس عوام کی حمایت نہیں ہے۔عمران خان نے میرٹ پر آرمی چیف کی تعیناتی کی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ شخص کیسے آرمی چیف کی تعیناتی کر سکتا ہے؟ آرمی کا اپنا ایک میرٹ آرڈر ہے، عمران خان نے کسی جنرل کا نام نہیں لیا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون والے عمران خان کو نااہل کرنا چاہتے ہیں، وہ خود مان رہے ہیں عمران خان نااہل نہ ہوئے تو وہ الیکشن نہیں جیت سکتے. انہوں نے کہا کہ کراچی میں آج آٹے کی بوری 104روپے مہنگی ہوگئی ہے،آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد توقع تھی ڈالر نیچے آئے گا، آج 6روپے ڈالر مہنگا ہوگیا ہے،پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ بھی گر گئی ہے فواد چوہدری نے کہا کہ ماضی میں پاکستان میں فوج نے بھرپور سیاسی کردار ادا کیا ،کرپشن پرسابق وزرائے اعظم کی نااہلی میں فوج کا کردار رہا ہے. انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو دیوار سے لگائیں گے اور توقع کریں کہ ہم ری ایکٹ بھی نہ کریں،حکومت الیکشن نہیں کرارہی کیونکہ عمران خان دو تہائی اکثریت سے آئیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں