چوہدری مونس الٰہی اور چوہدری سالک حسین کا آمنا سامنا ہوا تو کیا ہوا؟ سالک حسین نے شکوہ کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کا کہنا ہے کہ میں نے بڑے ادب کے ساتھ کھڑے ہو کر دو دفعہ مونس الہی کو سلام کیا مگر انھوں نے جواب نہیں دیا۔سالک حسین نے سوال کیا گیا کہ کہا جا رہا ہے چوہدری برادران کے مابین سلام دعا ختم ہو گئی ہے۔

 

کیا آپ کے اور مونس الہیٰ کے مابین بھی سلام دعا ختم ہو چکی ہے؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری ایک بار ملاقات ہوئی تھی، میں نے ان کو دو بار سلام کیا تاہم انہوں نے جواب نہیں دیا۔میں نے بڑے ادب کے ساتھ کھڑے ہو کر دو دفعہ مونس الہی کو سلام کیا تھا لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا۔اس کے بعد ہماری ملاقات نہیں ہوئی۔سالک حسین نے مزید کہا کہ اقتدار کی خاطر چوہدری شجاعت پر الزامات لگائے گیے۔مارچ اپریل میں عمران خان کے بیانئے نے سب کچھ تبدیل کر دیا۔چوہدری شجاعت حسین کے تمام سیاستدانوں کے ساتھ ذاتی روابط بھی ہیں۔چوہدری پرویز الہیٰ نے خود چوہدری شجاعت کو آصف زرداری کے پاس بھیجا تھا۔وفاقی وزیر سالک حسین نے مزید کہا کہ گجرات کسی کی جاگیر نہیں۔گجرات میں جو لوگ ہمارے ساتھ تھے پرویز الہیٰ انہیں اپنے ساتھ ملا رہے ہیں۔پرویز الہیٰ چوہدری شجاعت کے بجائے عمران خان کو اپنا قائد کہتے ہیں۔

 

 

گجرات سے الیکشن لڑنے کا آپشن موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ گجرات کو ڈویژن بنانے کا فیصلہ درست ہے لیکن تحفظات دور ہونے چاہئیے۔ چوہدری شجاعت حسین کے لیے مشہور ہے جب زبان دے دیتے ہیں تو پیچھے نہیں ہٹتے۔سالک حسین تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ افسوس ہے عوام سیلاب میں ڈوبے ہیں اور گجرات میں جلسے کی تیاریاں چل رہی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں