اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے دعوی کیا کہ چار لوگوں نے بند کمرے میں بیٹھ کر سازش کی اور پھر ان کو نااہل کروانے کا منصوبہ بنایا،میں جب چاہوں اسلام آباد کو بند کر سکتا ہوں۔جمعرات کو سرگودھا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس کی کھلی سماعت کی جائے، نوازشریف، زرداری، یوسف رضا گیلانی کے توشہ خانہ کیسز کو بھی سنا جائے، دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے گا۔
جس طرح مجھے دیوار سے لگایا جارہا ہے، کبھی دہشت گردی کا کیس کبھی توہین مذہب کا کیس اور کبھی کس قسم کی آیف آر میرے لوگوں پر کی جارہی ہے۔ جو حلیم عادل سے کیا جارہا ہے اور شہباز گل کے ساتھ ہوا۔ جو صحافی ہمیں سپورٹ کرتے ہیں ان کو فون کرکے دھمکایا جاتا ہے، صحافیوں کو نوکری سے نکلوایا جارہا ہے صرف میری حمایت سے روکنے کے لیے۔جتنا دیوار سے لگائیں گے میں تو اور لڑوں گا اور مقابلہ کروں گا۔ ایسا نہ ہو کہ مجھے اتنا دیوار سے لگائیں کہ میں قوم کے سامنے ان لوگوں کے شکلیں رکھ دوں جنہوں نے اپنے مفادات کے لیے ملک کو اس مشکل میں ڈالا ہے۔ مجھے ادھر تک نہ دکھیلوں۔ چار مہینے سے صبر کر رہا ہوں میں اپنے ملک کے لیے صبر کر رہاہوں۔ میں جب چاہوں اسلام آباد کو بند کرسکتا ہو لیکن ملک کے مفاد میں نہیں کر رہا، معاشی مشکلات ہے اور اب سیلاب آیا ہوا ہے۔عمران خان نے کہا 25 مئی کو پولیس اور رینجرز نے خواتین پر شیلنگ کر کے خوف پھیلایا۔میں توبھول ہی گیا ہوں میرے خلاف اب تک 17 ایف آئی آرکٹ چکی ہیں،پنجاب کے ضمنی الیکشن میں ہرحربہ استعمال کیا گیا پھربھی یہ ہارگئے،پنجاب کے ضمنی الیکشن ہارنے پر حمزہ ککڑی کو فارغ کرنا پڑا۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن ہارنے کے بعد یہ خوفزدہ ہوگئے کہ اگر انتخابات کرا دیے تو عمران خان کو دو تہائی اکثریت مل جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن کے بعد ٹیکنکل طریقے سے مجھے فارغ کرانے کی سازش شروع کی، پہلی سازش حکومت گرانا، دوسری سازش مجھے راستے سے ہٹانے کی کوشش تھی، ایک بند کمرے میں یہ بھی فیصلہ ہوا، عمران خان کو مکمل طور پر سائیڈ کر دیا جائے۔میں نے ٹیب میں ریکارڈ کرا کر رکھ دیا جس میں ان چار لوگوں کے نام ہیں جنہوں نے میری حکومت کے خلاف سازش کی اور نااہل کرنے کا منصوبہ بنایا۔تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر ان کو کچھ ہو گیا تو وہ ٹیپ عوام کے سامنے آئے گی اور پھر عوام ان چاروں لوگوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ جنہوں نے سازش کی وہ بتائیں کہ آج پاکستان کا جو حال ہے اس کا کون ذمہ دار ہے۔ میں آج یہ سوال پوچھتا ہوں کہ جب پاکستان صیحح راستے پر چل رہا تھا تو کونسی قیامت آئی تھی کہ ہماری حکومت گرا کر ان چوروں کو مسلط کیا گیا۔پی ٹی آئی چیئر مین نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس کی کھلی سماعت کی جائے، نوازشریف، زرداری، یوسف رضا گیلانی کے توشہ خانہ کیسز کو بھی سنا جائے، دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے گا،توشہ خانہ کیس میں یہ سارے ذلیل ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں