کراچی(پی این آئی) سندھ ہائیکورٹ نے کم عمر لڑکی کے مبینہ اغوا کیس میں مغویہ کا میڈیکو لیگل (ایم ایل) کرانے کا سیشن عدالت کا فیصلہ معطل قرار دے دیا۔سندھ ہائیکورٹ میں کم عمر لڑکی کے مبینہ اغوا کیس سے متعلق ٹرائل کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کی مدعی ظہیر کی درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواست گزار کی جانب مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیشن عدالت کا فیصلہ حقائق کے منافی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت ایم ایل کرانے سے متعلق درخواست مسترد کر چکی ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ ایک ہی درخواست پر 2 عدالتیں فیصلہ نہیں کر سکتیں، لڑکی لاہور اور کراچی میں بیانات دے چکی کہ اس نے مرضی سے شادی کی لہٰذا لڑکی کا ایم ایل کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔جسٹس صلاح الدین پنہور نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ میڈیکل کیوں نہیں کرانا چاہتے؟ کیا آپ سمجھتے ہیں لڑکی سے زیادتی ہوئی؟ میڈیکل کرانے سے کیا لڑکی کے عزت پر حرف آئے گا؟ مدعی وکیل نے کہا کہ میرے فاضل دوست کیس کو نہیں سمجھ رہے، لڑکی کی عمر کا تعین بورڈ کرچکا، مدعی وکیل نے لڑکی سے زیادتی کا خدشہ ظاہر کیا اور عدالت میں واضح کیا کہ میڈیکل لڑکی کی اجازت سے مشروط ہوتا ہے۔ ملزم کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی ایم ایل کرانے کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کیا جائے۔جس پر عدالت نے لڑکی کا ایم ایل کرانے کا سیشن عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کر دیا۔ دوران سماعت جسٹس صلاح الدین پنہور نے حکم دیا کہ آئندہ حکم تک لڑکی کا میڈیکو لیگل نہ کرایا جائے، عدالت نے کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں