عمران خان کی جان کو لاحق خطرات کا اعتراف، سابق وزیراعظم کو تین صوبائی پولیس، ایف سی، رینجرز سمیت پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز پر مشتمل 266اہلکاروں کی سیکیورٹی فراہم کر دی گئی

اسلام آباد (پی این آئی) پولیس نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو لاحق خطرات کا اعتراف کر لیا۔عمران خان کو نافذ کرنے والے 266 اہلکاروں پر مشتمل سیکیورٹی فراہم کی گئی۔نافذ کیے گئے اہلکاروں پر ماہانہ 2 کروڑ روپے خرچ آتے ہیں۔ایف سی، رینجرز ، اسلام آباد پولیس، خیبرپختونخوا پولیس اور گلگت بلتستان پولیس کے علاوہ دو پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنیوں کے اہلکار بھی عمران خان کی حفاظتی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔

 

رپورٹ کے مطابق یہ بات سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چئیرمین محسن عزیز کی زیر صدارت اجلاس میں آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر نے چئیرمین کمیٹی کے عمران خان کی سیکیورٹی واپس لینے کے حوالے سے خبر پر از خود نوٹس کے جواب میں رپورٹ میں پیش کرتے ہوئے بتائی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ آئی جی اسلام آباد نے اس بات کی تصدیق کی کہ عمران خان کو تھریٹ ہے۔چیف کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ قواعد کے مطابق حفاظتی ذمہ داریوں پر مامور ہر شخص کی سیکیورٹی کلئیرنس ہونا ضروری ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے اس خبر پر تعجب کا اظہار کیا گیا۔۔اس پر ردِعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ یہ اہلکار صرف کاغذوں میں ہیں ہمیں تو یہ بنی گالہ میں کبھی نظر نہیں آئے ، انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایسا تو نہیں کہ کاغذوں میں بنی گالہ دکھا کے یہ اہلکار افسران کی فیملی ڈیوٹی کر رہے ہوں؟

 

جب کہ پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اور وزیراعلیٰ پنجاب کے میڈیا کوارڈینیٹر اظہر مشوانی نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بنی گالہ کے اردگرد کبھی 5-10 سے ذیادہ اسلام آباد پولیس والے ہمیں تو نظر نہیں آئے تو یہ 266 اہلکار کہاں تعینات ہیں؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں