لاہور (پی این آئی) ملک کے کئی علاقوں میں اگلے ماہ بھی معمول سے زیادہ بارشوں کا امکان، شمال مشرقی پنجاب اور جنوب مشرقی سندھ میں ستمبر کے دوران بھی معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کی پیشن گوئی، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے پنجاب اور سندھ میں ستمبر کے ماہ کے دوران 30 فیصد زائد بارشیں ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
اس حوالے سے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات کے حکام کا بتانا ہے کہ ستمبر میں سندھ میں مون سون کےکم از کم دو سسٹم تیز بارشیں برساسکتے ہیں، تھرپارکر، عمرکوٹ اور بدین میں معمول سے 20 سے 30 فیصد زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔ ان علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔جبکہ شمال مشرقی پنجاب بشمول سیالکوٹ، نارووال اور لاہور میں بھی معمول سے زائد، 10 سے 15 فیصد زائد بارشیں متوقع ہیں۔محکمہ موسمیات نے ایک اور رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر رواں سال ہر موسم شدید سے شدید تر ہو جائے گا، سردی بھی اسی شدت سے پڑے گی۔محکمہ موسمیات نے رواں سال موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث خشک بارشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہیٹ ویوز، برفانی جھیلوں کے پھٹنے کے واقعات میں اضافے، سیلاب اور اس کے بعد کولڈ ویوز کا خطرہ بھی ظاہر کیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شروع ہو چکے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر رواں سال ہر موسم شدید سے شدید تر ہو جائے گا۔
محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے پیشگوئی کی ہے کہ غیر معمولی بارشوں کے بعد اب ملک میں موسم سرما کے دوران سردی بھی شدید پڑے گی۔محکمہ موسمیات نے ایکسٹریم کولڈ ویوز کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہر موسم اپنے معمول سے زیادہ شدت سے آئے گا، گرمی، سردی اور بارشوں کی شدت میں بھی اضافہ ہوگا، جب کہ برفانی جھیل پھٹنے کے واقعات بھی بڑھ سکتے ہیں۔ماہرین کہتے ہیں کہ ایسے واقعات اب ہر سال ہوا کریں گے اور ان کی شدت اور تعداد میں بھی اضافہ ہو گا، موسمیاتی تبدیلی اسی کو کہتے ہیں جو پاکستان میں اب شروع ہو چکی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں