لاہور (پی این آئی) سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر امدادی پروگرام کا آغاز کردیا ہے۔ یہاں یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ پاکستان میں حال ہی میں آنے والے سیلاب کو ملکی تاریخ کی بدترین قدرتی آفات میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ اس سیلاب سے 15 فیصد ملکی آبادی متاثر ہوئی جبکہ ہزاروں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے تو وہیں لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے۔
تباہ کُن سیلاب کی اطلاعات سامنے آںے کے بعد مینیجنگ ڈائریکٹر سوئی ناردرن گیس علی جے ہمدانی نے، جو پاکستان اسٹاک ایکسچنج میں کارپوریٹ بریفنگ سیشن سے خطاب کررہے تھے، اپنی تقریر میں متاثرہ علاقوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ و رنج کا اظہار کیا۔ ایم ڈی سوئی ناردرن نے فوری طور پر اعلان کیا کہ سوئی ناردرن گیس بنیادی ضروریات کے سامان کی تقسیم کے ذریعے متاثرین کی مدد اور ان سے تعاون کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی ۔
مینیجنگ ڈائریکٹر علی جے ہمدانی کی ہدایات پر سوئی ناردرن گیس نے جنگی بنیادوں پر امدادی آپریشنز کا آغاز کیا۔ اس سلسلے میں تونسہ اور ڈیرہ غازی خان میں سیلاب سے بے گھر ہونے والے خاندانوں کے لیے خیمہ بستیاں قائم کی گئیں۔ تونسہ میں قائم خیمہ بستی میں 32 جبکہ ڈیرہ غازی خان میں قائم خیمہ بستی میں اس وقت 68 خاندان مقیم ہیں۔اس کے علاوہ راجن پور میں سوئی ناردرن کی جانب سے 100 خیمے بھی تقسیم کیے گئے۔
سیلاب سے متاثرہ آبادیوں خوراک کی فوری ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے سوئی ناردرن نے تونسہ کے علاقے میں راشن پیکجز تقسیم کیے۔ ہر راشن پیکج تین سے چار دن کی ضرورتوں کے لیے کافی تھا۔ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر سوئی ناردرن گیس نے گورنمنٹ کامرس کالج نوشہرہ میں قائم امدادی کیمپ میں مقیم 600 سیلاب متاثرین کے لیے رات کا کھان تقسیم کیا۔ اس کے علاوہ چھوٹے بچوں اور ان کی ماؤں کے لیے 180 خوراک کی پیکیج بھی تقسیم کیے گئے۔ رسالپور کے امدادی کیمپ میں سوئی ناردرن ہر روز 850 افراد کے لیے تین وقت کا کھانا تقسیم کررہی ہے۔ راجن پور میں کمپنی نے خوراک کے 200 پیکٹس تقسیم کیے جن میں ایک ہفتے کی ضرورت کا سامان موجود تھا۔
سوئی ناردرن گیس معاشرے کی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور اس کے تمام اقدامات اس ہی عزم کا اظہار کرتے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں